زیر نظر سکین دیکھیں ، جس میں ایک معترض نے امام حسین علیہ السلام کی معاویہ سے بیعت ثابت کرنا چاہی ہے۔ اس بے چارے نے بہت سی غلطیاں کی ہیں۔ مثلا:
نمبر ایک: متعلقہ عبارت سیرت نگاروں سے بغیر سند کا ذکر کیے، لکھی گئی ہے۔
نمبر دو: علامہ کلینی نے اس کو محض “روایت” کیا ہے، اس کو قبول کرنے کا اظہار نہیں کیا۔ اور یہ بات ہر وہ شخص جانتا ہےجو تحقیق کی الف ب سے بھی واقف ہے کہ کسی محدث یا عالم کا محض کوئی بات تحریر کر دینا اس بات کا ثبوت نہیں کہ وہ اُس کو مانتا بھی ہے۔ لیکن یہ معترض بے چارے ان معلومات سے عاری ہیں۔
نمبر تین: امام حسین علیہ السلام نے معاویہ سے اپنے “عہد” کا ذکر کیا ہے، جو ایک خاص “مدت” کے لیے ہے۔ اور یہ بات ہر باشعور جانتا ہے کہ “بیعت” خاص مدت کے لیے نہیں ہوتی۔ لہذا اسی عبارت سے ثابت ہو گیا کہ امام حسین علیہ السلام نےمعاویہ کی بیعت نہیں کی تھی



