حرقوص بن زہیر سعدی

صحابی حرقوص بن زہیر سعدی مخالفینِ عثمان اور اس کے ساتھ اہل تسنن کا سلوک ✨
ابن الاثیر ، امام ذھبی نے انہیں اصحاب کی فہرست میں شامل کیا ان کے بارے مزید لکھتے ہیں :
♨ حرقوص بن زہیر سعدی صحابی رسولﷺ ہیں انہیں حضرت عمر نے عتبہ کو ہرمزان سے لڑنے کا حکم دیا اور حرقوص کو سردار جنگ بنایا گیا حرقوص نے ہرمزان کو شکست دی اور اہواز کے بازاروں کو فتح کر لیا حضرت علی ع کے زمانے تک زندہ رہے اور ان کے ساتھ جنگ صفین میں شریک تھے ۔
حوالہ : [ اسد الغابہ في معرفه الاصحاب – جلد ٢ – صفحہ ۵٣٩ ]
: [ تجرید اسماء الصحابہ – جلد ١ – صفحہ ١٢٦ ]
▪ سلفی عثمان الخمیس صحابی حضرت حرقوص بن زہیر کے بارے میں لکھتے ہیں : وہ وکلاء جنہوں نے اس ( عبداللہ بن سبا ) کے عقائد کے پھیالنے میں حصہ لیا ان میں شامل ہیں. عبدالرحمن بن عدیس البلوی ، حکیم ابن جبلة وغیرہ
حوالہ : [ “حقبہ من التاریخ” – صفحہ ١٣٠ ]
▪محمد بن جریر الطبری نے جناب عثمان کے خلاف باغیوں میں حرقوص بن زہیر سعدی کا نام لکھتے ہیں۔
حوالہ : [ تاریخ طبری – جلد۴ – صفحہ ٣٩٧ ]
▪حافظ ابن کثیر دمشقی نے بھی جناب عثمان کے خلاف باغیوں میں حضرت حرقوص بن زہیر سعدی کو لکھتے ہیں۔
حوالہ : [ البدایہ والنہایہ – جلد ٧ – صفحہ ٢٣٠ ]
▪ ابن عبد الشکور لکھتے ہیں: مصری ٹولہ چار قافلوں کی صورت میں روانہ ہوا ان کی قیادت چار فتنہ پرور کر رہے تھے۔ باغیوں کے اہل بصرہ کے سرغنوں میں حضرت حرقوص بن زہیر سعدی شامل تھے۔
حوالہ : [ محافظ امت حضرت عثمان غنی – صفحہ ٩٨ ]
▪ ڈاکٹر علی محمد الصلابی (احمد خلیل سلفی) : فسادی مدینہ کے قریب پہنچ گئے ۔ بصرہ سے باغی لوگ چار فرقوں میں نکلے ۔ ہر فرقے کا ایک امیر تھا اور پھر ان چاروں امرا پر ایک امیر تھا ۔ان کے ساتھ ان کا شی طان عبداللہ بن سبا تھا ۔ چاروں فرقوں کے امرا یہ تھے : عبدالرحمن بن عدیس البلوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔» اور بصرہ سےباغی ایک ہزار کی تعداد میں نکلے یہ بھی چار فرقوں پر مشتمل تھے اور ان فرقوں کے امراء یہ تھے : حکیم بن جبلہ عبدی ، ذریح بن عباد عبدی ، بشر بن شریح قیسی ، ابن محرش بن عبدالحفی اور ان بصری باغیوں کا امیر الامراء حرقوص بن زہیر سعدی تھا۔
حوالہ : [ سیدنا عثمان بن عفان شخصیت و کارنامے – ص ۴٦٠ ]
▪ السید محمود شکری الالوسی کہتا ہے ابن سباء نے کچھ ایسے افراد کی تربیت کی جو دھوکہ دینے میں بڑی مہارت رکھتے تھے وہ جھوٹی خبریں لکھنے اور جھوٹ بولنے میں مہارت رکھتے تھے وہ لوگوں کو اپنی طرف کرنے کے لیے بہت سے ہاتھکنڈے استعمال کرتے تھے۔ پھر ابن سباء نے ان لوگوں کو کوفہ ، بصرہ اور دیگر قریب قریب علاقوں میں پھیلا دیا ۔۔۔۔۔ ان افراد کی فہرست میں ١) عبدالرحمن بن عدیس ، ٢) کنانة بن بشر ، ٣) سودان بن حمران ، ۴) عبدالله بن زید بن ورقاء ، ۵) عمرو بن الحمو الخزاعی ، ٦) حرقوص بن زھیر ، ٧) حکیم ابن جبلہ ، ٨) مالک اشتر ٩) محمد بن ابی بکر {فرزند ابوبکر} ، ١٠) محمد بن ابی حذیفہ ، ١١) عمار بن یاسر وغیرہ شامل تھے۔
حوالہ : [ مختصر تحفہ اثنا عشریہ – صفحہ ٣٣٧ ، ٣٣٨ ]