خالد بن ولید

ضرار بن الازور ایک خوب صورت عورت گرفتار ھوئی اور اس سے ھم بستری کی اور اللہ کی تلوار یعنی خالد بن ولید کا کی ھم بستری(سب صحابی)
خالد بن ولید نے ضرار جو ایک مہم پر روانہ کیا تو ان لوگوں نے بنی اسد کے ایک قبیلے پر حملہ کیا اور ایک خوب صورت عورت گرفتار کر لی ضرار نے اپنے ساتھیوں سے کہا یہ مجھے دے دو تو انہوں نے کہا لے لیں تو وہ اس سے ھم بستر ھوا بعد میں ندامت ھوئی۔ خالد بن ولید سے اس کا ذکر ھوا تو اس نے کہا کہ میں نے اسے تمہارے لیے پسند کیا تھا وہ کہنے لگا نہیں حضرت عمر کو لکھیں ۔ حضرت عمر نے جواب لکھا کہ اسے پتھروں سے کچل دو۔ ادھر خط آیا تو ضرار فوت ھوچکا تھا۔
خالد بن ولید کے حکم پر اس نے حضرت مالک بن نویرہ کو قتل کیا ۔ ایک قول ھے کہ یہ ان لوگوں میں شامل ھے جنہوں نے ابو جندب کے ساتھ مل کر شراب نوشی کی تھی
الاصابہ فی تمیزالصحابہ جلد 3 ص91 نمبر 4175
خالد بن ولید جسے اللہ کی تلوار کہتے ھیں ۔ جب حضرت مالک بن نویرہ و خالد کے سامنے پیش کیا گیا تو مالک بن نویرہ کی بیوی ان تمیم بھی ان کے پیچھے آ گئی خالد نے اسے دیکھا تو وہ اسے پسند آئی خالد نے مالک بن نویرہ کو قتل کردیا اور اس کی بیوی سے اسی وقت نکاح کرلیا ۔
تاریخ یعقوبی جلد 2 ص 209
خالد نے کہا اے مالک تو مسلمان ھو کراسلام سے پھرگیا تو حضرت مالک نے فرمایا میں اب تک اسلام پر قائم ھوں لیکن اس کے باوجود خالد نے کہا اے ضرار اس کی گردن ماردو اس نے ایک ھی ضرب میں مالک کی گردن علیحدہ کردی اور مالک کے سر کو ھنڈیا کے نیچے جلایا ۔ مالک کے مرتے ھی خالد نے اس کی جورو کو پکڑ کر اپنا دل ٹھنڈا کیا
تاریخ ابوالفداء ص 190
جب خالد بن ولید دربار خلافت میں پیش ھوا تو حضرت عمر نے کہا اے اللہ کے دشمن تم نے ایک مسلمان کوقتل کرکے اس کی بیوی سے بدکاری کی ھم تمہیں سنگسار کریں گے
ابن الاثیر، اسد الغابة حصہ ھشتم ص 107 اردو
حضرت ابوبکر کو مالک بن نویرہ کی اپنے پاس سے دیت دی
البدایہ والنہایہ جلد ششم ص 1172
میں کوئ عالم نہیں، مگر میں نے قرآن میں یہ ضرور پڑھا ہے
ور تم میں سے جو لوگ وفات پا جایئں اور بیویاں چھوڑ جایئں تو وہ چار ماہ اور دس دن اپنے آپ کو انتظار میں رکھیں ، پھر جب وہ اپنی عدت پوری کر لیں تو تم پر اس میں کوئ گناہ نہیں جو وہ اپنے دستور کے مطابق کر لیں ، اور اللّٰہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔
Quran [2:234]
مالک کی زوجہ سے اسی شب ہمبستری بھی کی جس کے طفیل میں سیف اللّہ کا لقب حاصل کر لیا اور یہ طے پایا گیا کہ یہ شمشیر برہنہ غلاف میں نہی رکھی جا سکتی ہے