.
صحابہ میں سے مؤمن صحابہ (رض) ہمارے سر کا تاج!
.
مگر یہ سب نہیں
.
جب میں انہیں پہچان لوں گا ۔۔۔۔۔ اور جب میں انہیں بھی پہچان لوں گا
.
رسول اللّه ص کے دور میں کچھ لوگ ظاہری طور پر مومن (صحابی) اور پوشیدہ طور پر کافر تھے
.
صحيح مسلم
.
كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ الْأَمْرِ بِلُزُومِ الْجَمَاعَةِ عِنْدَ ظُهُورِ الْفِتَنِ وتحذير الدعاة إلى الكفر حديث نمبر 3544
.
3544 وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ ، ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ حَسَّانَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ سَلَّامٍ ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ ، قَالَ : قَالَ حُذَيْفَةُ بْنُ الْيَمَانِ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنَّا كُنَّا بِشَرٍّ ، فَجَاءَ اللَّهُ بِخَيْرٍ ، فَنَحْنُ فِيهِ ، فَهَلْ مِنْ وَرَاءِ هَذَا الْخَيْرِ شَرٌّ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قُلْتُ : هَلْ وَرَاءَ ذَلِكَ الشَّرِّ خَيْرٌ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قُلْتُ : فَهَلْ وَرَاءَ ذَلِكَ الْخَيْرِ شَرٌّ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قُلْتُ : كَيْفَ ؟ قَالَ : يَكُونُ بَعْدِي أَئِمَّةٌ لَا يَهْتَدُونَ بِهُدَايَ ، وَلَا يَسْتَنُّونَ بِسُنَّتِي ، وَسَيَقُومُ فِيهِمْ رِجَالٌ قُلُوبُهُمْ قُلُوبُ الشَّيَاطِينِ فِي جُثْمَانِ إِنْسٍ ، قَالَ : قُلْتُ : كَيْفَ أَصْنَعُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنْ أَدْرَكْتُ ذَلِكَ ؟ قَالَ : تَسْمَعُ وَتُطِيعُ لِلْأَمِيرِ ، وَإِنْ ضُرِبَ ظَهْرُكَ ، وَأُخِذَ مَالُكَ ، فَاسْمَعْ وَأَطِعْ

بخاری شریف کی روایت شریفہ پر نظر کریں
.
عن ابن عمر : أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «لا ترجعوا بعدي كفارا، يضرب بعضكم رقاب بعض
*عبد اللہ بن عمر کہتا ہے رسول خدا نے ارشاد فرمایا دیکھو میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں اُڑا کر کافر نہ بن جانا.* (یعنی ایک دوسرے سے جنگ کرکے کافر نہ بن جانا)

*اقول* اگر آپ تمام اہل سنت (ع)صحابہ کرام کے مشاجرات کو اجتھادی خطا حمل کرتے ہیں تو رسول خدا( ص) نے ان کے اجتھاد کو کفر کیوں کہا؟
*آپ لوگوں کی یہ تعبیر ٹہیک ہے یا رسول خدا ص نے جو فرمایا وہ صحیح ہے ؟*
.
حسن بصری نے صحابی رسول کو یعنی عمرو بن عاص کو فسا_دی شمار کیا


صحابی کھڑا ہوا اور پوچھا میری جگہ کہاں ہے (جنت میں یا جہ نم میں؟
رسول اللّه نے فرمایا جہ نم میں


.
.
.








