عظمت توحید آئمہ اہل بیت ع کی نظر میں
مولا علی علیہ السلام اور عظمت توحید

وہ اتنا بلند و برتر ہے کہ کوئی چیز اس سے بلند تر نہیں ہو سکتی اور اتنا قریب سے قریب تر ہے کہ کوئی شے اس سے قریب تو نہیں ہے اور نہ اس کی بلندی نے اسے مخلوقات سے دور کر دیا ہے اور نہ اس کے قربِ نے اسے دوسروں کی سطح پر لا کر ان کے برابر کر دیا ہے ۔ اس نے عقلوں کو اپنی سطح پر لا کر ان کے برابر کر دیا ہے ۔ اس نے عقلوں کو اپنی صفتوں کی حدود نہایت پر مطلع نہیں کیا اور ضروری مقداد میں معرفت حاصل کرنے کےلئے ان کے آگے پردے بھی حائل نہیں کئے ۔ وہ ذات ایسی ہے کہ جس کے وجود کے نشانات اس طرح اس کی شہادت دیتے ہیں کہ (زبان سے ) انکار کرنے والے کا دل بھی اقرار کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اللہ ان لوگوں کی باتوں سے بہت بلند و برتر ہے جو مخلوقات سے اس کی تشبیہ دیتے ہیں اور اس کے وجود کا انکار کرتے ہیں

امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور عظمت توحید

میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ص ہیں۔
انہیں اللہ نے حق کے ساتھ بھیجا اور اپنی وحی پہ امین بنایا
اما بعد ! خدا کی قسم ، میں ایسے ہونے کی امید و آرزو رکھتا ہوں کہ صبح کروں تو خدا کی حمد و ثنا سے ، اللہ کی مخلوق کےلیے اس کی مخلوق سے زیادہ مخلص اور زیادہ ناصح بنوں

امام حسین ع اور تعارف توحید
اَلْحَمْدُ لله الَّذى لَيْسَ لِقَضآئِهِ دافِعٌ وَلا لِعَطائِهِ مانِعٌ وَلا كَصُنْعِهِ صُنْعُ صانِعٍ وَهُوَ الْجَوادُ الْواسِعُ فَطَرَ اَجْناسَ الْبَدائِعِ واَتْقَنَ بِحِكْمَتِهِ الصَّنائِعَ لا تَخْفى عَلَيْهِ الطَّلايِـعُ وَلا تَضيعُ عِنْدَهُ الْوَدائِعُ جازى كُلِّ صانِعٍ وَرائِشُ كُلِّ قانعٍ وَراحِمُ كُلِّ ضارِعٍ وَمُنْزِلُ الْمَنافِعِ وَالْكِتابِ الْجامِعِ بِالنُّورِ السّاطِعِ وَ هُوَ لِلدَّعَواتِ سامِعٌ وَلِلْكُرُباتِ دافِعٌ وَلِلدَّرَجاتِ رافِعٌ وَ لِلْجَبابِرَةِ قامِعٌ،

دعائے عرفہ از امام حسین ع


امام زین العابدین علیہ السلام اور عظمت توحید

اس نے کائنات کو اپنی قدرت سے پیدا کیا اور اپنے منشائے ازلی سے جیسا چاہا انہیں ایجاد کیا۔پھر انہیں اپنے ارادہ کے راستہ پر چلایا اور اپنی محبت کی راہ پر ابھارا۔جن حدود کی طرف انہیں آگے بڑھایا ہے ، ان سے پیچھے رہنا اور جن سے پیچھے رکھا ہے ان سے آگے بڑھنا ان کے قبضہ قدرت سے باہر ہے
اس نے ہر ذی روح کےلیے اپنے رزق میں سے معین و معلوم روزی مقرر کردی ہے۔جسے زیادہ دیا ہے ، اسے کوئی گھٹانے والا گھٹا نہیں سکتا اور جسے کم دیا ہے ، اسے کوئی بڑھانے والا بڑھا نہیں سکتا۔

امام محمد باقر علیہ السلام اور مناجات بارگاہِ الٰہی

اے وہ ذات کہ باوجود اس کے ابتلاء میں میری کم صبری کے اس نے میرا ساتھ نہیں چھوڑا۔
یا صاحبِ احسان ! جس کا احسان کبھی ختم نہیں ہوتا۔
اے نعمتوں والے جس کی نعمتوں کا شمار نہیں ہوتا۔محمد و آلِ محمد ع پر رحمت نازل فرما

امام جعفر صادق علیہ السلام اور تعارف توحید

وہی ارکان کو بلند کرنے والا اور بنیاد کو بلند کرنے والا ، اس کی سلطنت عظیم ہے اور اس کی نعمتیں فراوان ہیں
اس کی بزرگی درخشاں ہے اس کی توصیف کرنے والے توصیف حقیقی کرنے سے عاجز ہیں اور کوئی معرفت حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور کوئی اس کی حد معین نہیں کرسکتا اور کوئی کیفیت کو بیان کرنے والا اس تک پہنچ نہیں پاتا ہے

.
جب گفتگو کا سلسله ذاتِ خدا تک پہنچنے:
.
کتاب المحاسن: عَنْهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَحْيَى وَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ يَا سُلَيْمَانُ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُوَ أَنَّ إِلى رَبِّكَ الْمُنْتَهىفَإِذَا انْتَهَى الْكَلَامُ إِلَى اللَّهِ فَأَمْسِكُوا.
.
سلیمان بن خالد سے روایت ہے که امام جعفر صادق علیه السلام نے فرمایا: اے سلیمان! خداوند متعال فرماتا ہے: “تمام کاموں کا انجام خداوند کیطرف ہے”۔
امام علیه السلام نے فرمایا: جب گفتگو کا سلسله ذاتِ خدا تک چلا جائے تو انسان کو رُک جانا چاہئے۔
.




الله تعالیٰ ہر شے کا خالق ہے:
.
کتاب التوحید: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْوَلِیدِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الصَّفَّارُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ یَحْیَی الْحَلَبِیِّ عَنِ ابْنِ مُسْکَانَ عَنْ زُرَارَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ یَقُولُ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَ تَعَالَی خِلْوٌ مِنْ خَلْقِهِ وَ خَلْقُهُ خِلْوٌ مِنْهُ وَ کُلُّ مَا وَقَعَ عَلَیْهِ اسْمُ شَیْ ءٍ مَا خَلَا اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ فَهُوَ مَخْلُوقٌ وَ اللَّهُ خالِقُ کُلِّ شَیْ ءٍ تَبَارَکَ الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْ ءٌ.
.
زرارہ کا بیان ہے که مَیں نے امام جعفر صادق علیه السلام سے سنا، آپ فرماتے ہیں: الله تبارک و تعالیٰ اپنی مخلوق سے جُدا ہے اور اسکی مخلوق اس سے جُدا ہے اور جس پر بھی شے کا اسم واقع ہوگا سوائے الله تعالیٰ کے تو وہ مخلوق ہوگی اور الله تعالیٰ ہر شے کا خالق ہے، بابرکت ہے وہ ذات که جسکی مثل کوئی شے نہیں ہے۔
.



امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور توحید

جو اس نے خود اپنے لیے اوصاف زکر کیے ہیں اس کے ذریعے اس کی صفت بیان کرو اور ان کے علاوہ سے رک جاؤ

امام رضا علیہ السلام اور عظمت توحید

صفت و موصوف دونوں ایک دوسرے کے ساتھی ہونے کی شہادت دیتے ہیں اور ساتھی ہونا اس بات کا شاہد اور متقاضی ہے کہ وہ حادث ہے اور حدوث کی گواہی یہ ہے کہ وہ ازلی نہیں اور وہ حدوث سے پاک نہیں

امام حسن عسکری علیہ السلام اور عظمت توحید

وہ خالق ہے مخلوق نہیں ہے وہ بابرکت و بلند و بالا ہے وہ جیسے چاہتا ہے اجسام کو پیدا کرتا ہے لیکن وہ خود جسم نہیں ہے اور وہ جیسے چاہتا ہے صورتوں کی مصوری کرتا ہے لیکن اس کےلیے کوئی صورت نہیں۔
اس کی شان عظیم ہے اور اس کے تمام اسماء مقدس ہیں اور وہ اس سے بہت بلند و بالا ہے کہ کوئی اس کی شبیہ ہو
اس کی مثل کوئی چیز نہیں وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے



















