عظمت توحید آئمہ اہل بیت ع کی نظر میں

عظمت توحید آئمہ اہل بیت ع کی نظر میں

مولا علی علیہ السلام اور عظمت توحید
📜 تمام حمد اس اللہ کے لئے ہے جو چھپی ہوئی چیزوں کی گہرائیوں میں اُترا ہوا ہے ۔ اس کے ظاہر و ہوایدا ہونے کی نشانیاں اس کے وجود کا پتہ دیتی ہیں ۔ گو دیکھنے والے کی آنکھ سے وہ نظر نہیں آتا ۔ پھر بھی نہ دیکھنے والی آنکھ اس کا انکار نہیں کر سکتی اور جس نے اس کا اقرار کیا اس کا دل اس کی حقیقت کو نہیں پاسکتا۔
وہ اتنا بلند و برتر ہے کہ کوئی چیز اس سے بلند تر نہیں ہو سکتی اور اتنا قریب سے قریب تر ہے کہ کوئی شے اس سے قریب تو نہیں ہے اور نہ اس کی بلندی نے اسے مخلوقات سے دور کر دیا ہے اور نہ اس کے قربِ نے اسے دوسروں کی سطح پر لا کر ان کے برابر کر دیا ہے ۔ اس نے عقلوں کو اپنی سطح پر لا کر ان کے برابر کر دیا ہے ۔ اس نے عقلوں کو اپنی صفتوں کی حدود نہایت پر مطلع نہیں کیا اور ضروری مقداد میں معرفت حاصل کرنے کےلئے ان کے آگے پردے بھی حائل نہیں کئے ۔ وہ ذات ایسی ہے کہ جس کے وجود کے نشانات اس طرح اس کی شہادت دیتے ہیں کہ (زبان سے ) انکار کرنے والے کا دل بھی اقرار کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اللہ ان لوگوں کی باتوں سے بہت بلند و برتر ہے جو مخلوقات سے اس کی تشبیہ دیتے ہیں اور اس کے وجود کا انکار کرتے ہیں
📚 نہج البلاغہ خطبہ 49
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور عظمت توحید
📜 حمد ہے اس خدا کی جب کوئی حمد کرنے والا اس کی حمد کرے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں جب بھی کوئی گواہی دینے والا گواہی دے
میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ص ہیں۔
انہیں اللہ نے حق کے ساتھ بھیجا اور اپنی وحی پہ امین بنایا
اما بعد ! خدا کی قسم ، میں ایسے ہونے کی امید و آرزو رکھتا ہوں کہ صبح کروں تو خدا کی حمد و ثنا سے ، اللہ کی مخلوق کےلیے اس کی مخلوق سے زیادہ مخلص اور زیادہ ناصح بنوں
📚 الارشاد , شیخ مفید ، ص ۲۷۸
امام حسین ع اور تعارف توحید
اَلْحَمْدُ لله الَّذى لَيْسَ لِقَضآئِهِ دافِعٌ وَلا لِعَطائِهِ مانِعٌ وَلا كَصُنْعِهِ صُنْعُ صانِعٍ وَهُوَ الْجَوادُ الْواسِعُ فَطَرَ اَجْناسَ الْبَدائِعِ واَتْقَنَ بِحِكْمَتِهِ الصَّنائِعَ لا تَخْفى عَلَيْهِ الطَّلايِـعُ وَلا تَضيعُ عِنْدَهُ الْوَدائِعُ جازى كُلِّ صانِعٍ وَرائِشُ كُلِّ قانعٍ وَراحِمُ كُلِّ ضارِعٍ وَمُنْزِلُ الْمَنافِعِ وَالْكِتابِ الْجامِعِ بِالنُّورِ السّاطِعِ وَ هُوَ لِلدَّعَواتِ سامِعٌ وَلِلْكُرُباتِ دافِعٌ وَلِلدَّرَجاتِ رافِعٌ وَ لِلْجَبابِرَةِ قامِعٌ،
📜 حمد ہے خدا کے لیے جس کے فیصلے کو کوئی بدلنے والا نہیں کوئی اس کی عطا روکنے والا نہیں اور کوئی اس جیسی صنعت والا نہیں اور وہ کشادگی کیساتھ دینے والاہے اس نے قسم قسم کی مخلوق بنائی اور بنائی ہوئی چیزوں کو اپنی حکمت سے محکم کیا دنیا میں آنے والی کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں اس کے ہاں کوئی امانت ضائع نہیں ہوتی وہ ہر کام پر جزا دینے والا ہے وہ ہر قانع کو زیادہ دینے والا اور ہر نالاں پر رحم کرنے والا ہے وہ بھلائیاں نازل کرنے والا اور چمکتے نور کے ساتھ مکمل و کامل کتاب اتارنے والا ہے وہ لوگوں کی دعاؤں کا سننے والا لوگوں کے دکھ دور کرنے والا درجے بلند کرنے والا اور سرکشوں کی جڑ کاٹنے والا ہے
دعائے عرفہ از امام حسین ع
📚 اقبال الاعمال ص ۶۵۱ , ۶۵۲
📚 مفاتیح الجنان ، اعمال روز عرفہ ، ص ۵۱۲
امام زین العابدین علیہ السلام اور عظمت توحید
📜 سب تعریف اس اللہ کےلیے ہے جو ایسا اول ہے ، جس کے پہلے کوئی اول نا تھا اور ایسا آخر ہے جس کے بعد کوئی آخر نا یوگا۔وہ خدا جس کے دیکھنے سے دیکھنے والوں کی آنکھیں عاجز اور جس کی توصیف و تعریف سے وصف بیان کرنے والوں کی عقلیں قاصر ہیں
اس نے کائنات کو اپنی قدرت سے پیدا کیا اور اپنے منشائے ازلی سے جیسا چاہا انہیں ایجاد کیا۔پھر انہیں اپنے ارادہ کے راستہ پر چلایا اور اپنی محبت کی راہ پر ابھارا۔جن حدود کی طرف انہیں آگے بڑھایا ہے ، ان سے پیچھے رہنا اور جن سے پیچھے رکھا ہے ان سے آگے بڑھنا ان کے قبضہ قدرت سے باہر ہے
اس نے ہر ذی روح کےلیے اپنے رزق میں سے معین و معلوم روزی مقرر کردی ہے۔جسے زیادہ دیا ہے ، اسے کوئی گھٹانے والا گھٹا نہیں سکتا اور جسے کم دیا ہے ، اسے کوئی بڑھانے والا بڑھا نہیں سکتا۔
📚 صحیفہ سجادیہ ، دعا اول ، ص ۱۲۳
امام محمد باقر علیہ السلام اور مناجات بارگاہِ الٰہی
📜 پروردگار ! کتنی زیادہ تیری نعمتیں ہیں جو تو نے مجھے بخشی ہیں جس پر میرا شکر بہت ہی کم ہے اور کتنے مصائب ہیں جن میں تو نے مجھے مبتلا کیا ہے اور میں تیرے حضور کم صبر نکلا۔اے وہ ذات کہ باوجود اس کے میرے پاس شکر اس کی نعمت پر کم تھا لیکن اس نے مجھے محروم کیا۔
اے وہ ذات کہ باوجود اس کے ابتلاء میں میری کم صبری کے اس نے میرا ساتھ نہیں چھوڑا۔
یا صاحبِ احسان ! جس کا احسان کبھی ختم نہیں ہوتا۔
اے نعمتوں والے جس کی نعمتوں کا شمار نہیں ہوتا۔محمد و آلِ محمد ع پر رحمت نازل فرما
📚 الارشاد ، شیخ مفید ، ص ۴۰۰
امام جعفر صادق علیہ السلام اور تعارف توحید
📜 اللہ کہ جس کا نام بابرکت ہے اور اس کا زکر بلند و بالا ہے اور اس کی تعریف و ثنا اجل ہے وہ پاک و منزہ ہے مقدس ہے واحد و یکتا ہے۔وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا وہ ہی اول ہے وہی آخر ہے ، وہی ظاہر ہے ، وہی باطن ہے اس کی اولیت کو ختم کرنے والا کوئی اول نہیں ہے۔اس کی بلندی سے اوپر کوئی بلند نہیں ہے
وہی ارکان کو بلند کرنے والا اور بنیاد کو بلند کرنے والا ، اس کی سلطنت عظیم ہے اور اس کی نعمتیں فراوان ہیں
اس کی بزرگی درخشاں ہے اس کی توصیف کرنے والے توصیف حقیقی کرنے سے عاجز ہیں اور کوئی معرفت حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور کوئی اس کی حد معین نہیں کرسکتا اور کوئی کیفیت کو بیان کرنے والا اس تک پہنچ نہیں پاتا ہے
📚 الکافی جلد اول ، باب ۲۲ ، حدیث ۲ ، ص ۳۴۵
.
جب گفتگو کا سلسله ذاتِ خدا تک پہنچنے:
.
کتاب المحاسن: عَنْهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَحْيَى وَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ يَا سُلَيْمَانُ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُوَ أَنَّ إِلى رَبِّكَ الْمُنْتَهىفَإِذَا انْتَهَى الْكَلَامُ إِلَى اللَّهِ فَأَمْسِكُوا.
.
سلیمان بن خالد سے روایت ہے که امام جعفر صادق علیه السلام نے فرمایا: اے سلیمان! خداوند متعال فرماتا ہے: “تمام کاموں کا انجام خداوند کیطرف ہے”۔
امام علیه السلام نے فرمایا: جب گفتگو کا سلسله ذاتِ خدا تک چلا جائے تو انسان کو رُک جانا چاہئے۔
.
📚 المحاسن: 1 / 370 ح 806
📚 بحارالانوار: 3 / 264 ح 22
✅ تحقیق: سند کے تمام راوی ثقه اور جلیل ہیں۔ یه حدیث صحیح السند ہے۔
الله تعالیٰ ہر شے کا خالق ہے:
.
کتاب التوحید: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْوَلِیدِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الصَّفَّارُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ یَحْیَی الْحَلَبِیِّ عَنِ ابْنِ مُسْکَانَ عَنْ زُرَارَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ یَقُولُ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَ تَعَالَی خِلْوٌ مِنْ خَلْقِهِ وَ خَلْقُهُ خِلْوٌ مِنْهُ وَ کُلُّ مَا وَقَعَ عَلَیْهِ اسْمُ شَیْ ءٍ مَا خَلَا اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ فَهُوَ مَخْلُوقٌ وَ اللَّهُ خالِقُ کُلِّ شَیْ ءٍ تَبَارَکَ الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْ ءٌ.
.
زرارہ کا بیان ہے که مَیں نے امام جعفر صادق علیه السلام سے سنا، آپ فرماتے ہیں: الله تبارک و تعالیٰ اپنی مخلوق سے جُدا ہے اور اسکی مخلوق اس سے جُدا ہے اور جس پر بھی شے کا اسم واقع ہوگا سوائے الله تعالیٰ کے تو وہ مخلوق ہوگی اور الله تعالیٰ ہر شے کا خالق ہے، بابرکت ہے وہ ذات که جسکی مثل کوئی شے نہیں ہے۔
.
📚 التوحید: ص 102 ح 3
✅ تحقیق: یه حدیث صحیح الاسناد ہے۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور توحید
📜 یقیناً اللہ بلند وبالا اجل اعظم ہے اس سے کہ کوئی اس کی ذات کی حقیقت تک پہنچ جائے ،
جو اس نے خود اپنے لیے اوصاف زکر کیے ہیں اس کے ذریعے اس کی صفت بیان کرو اور ان کے علاوہ سے رک جاؤ
📚 الکافی جلد اول ، باب ۱۰ ، ص ۲۵۸
امام رضا علیہ السلام اور عظمت توحید
📜 خدا کی اصل معرفت اُس کی توحید ہے۔ اُس کی توحید کا کمال اس میں ہے کہ صفات(زائد بر ذات) کی نفی کی جائے کیونکہ عقلیں گواہیں دیتی ہیں کہ ہر صفت اور ہر موصوف اُس کی مخلوق ہے۔ ہر موصوف گواہی دیتا ہے کہ اُس کا کوئی خالق ہے۔ جو اس طرح کی صفت نہیں رکھتا۔ اس طرح کی صفت کے ساتھ موصوف نہیں ہے۔
صفت و موصوف دونوں ایک دوسرے کے ساتھی ہونے کی شہادت دیتے ہیں اور ساتھی ہونا اس بات کا شاہد اور متقاضی ہے کہ وہ حادث ہے اور حدوث کی گواہی یہ ہے کہ وہ ازلی نہیں اور وہ حدوث سے پاک نہیں
📚 عیون الاخبار الرضا جلد دوم ص 257
امام حسن عسکری علیہ السلام اور عظمت توحید
📜 اللہ واحد و احد ہے وہ کسی سے پیدا نہیں ہوا اور اس سے بھی کوئی پیدا نہیں ہوا اور اس کا کوئی کفو نہیں یے
وہ خالق ہے مخلوق نہیں ہے وہ بابرکت و بلند و بالا ہے وہ جیسے چاہتا ہے اجسام کو پیدا کرتا ہے لیکن وہ خود جسم نہیں ہے اور وہ جیسے چاہتا ہے صورتوں کی مصوری کرتا ہے لیکن اس کےلیے کوئی صورت نہیں۔
اس کی شان عظیم ہے اور اس کے تمام اسماء مقدس ہیں اور وہ اس سے بہت بلند و بالا ہے کہ کوئی اس کی شبیہ ہو
اس کی مثل کوئی چیز نہیں وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے
📚 الکافی ، جلد اول ، باب ۱۰ ، ص ۲۶۰