ام المومنین عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بیٹھے تھے کہ ہم نے لڑکوں کی آواز اور شور سنا، رسول اللہﷺ کھڑے ہوئے اور دیکھا کہ ایک حبشی عورت ناچ رہی ہے اور لڑکے اسکے گرد جمع ہیں تو آپؐ نے فرمایا: اے عائشہ! آو اور دیکھو تو میں نے اپنی ٹھوڑی رسول اللہﷺ کے شانے پر رکھ دی اور دیکھنے لگی
آپؐ نے مجھ سے فرمایا تیرا پیٹ بھرا؟ (یعنی تماشا دیکھنے سے)
تو میں نے کہا نہیں، تاکہ میں دیکھوں آپؐ کو میری کتنی قدر ہے
اسی دوران حضرت عمر آئے اور سب لوگ اس عورت کے پاس سے بھاگ گئے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا:
جن و انس کے شیطان عمر کے آنے سے بھاگ گئے پھر میں بھی لوٹ آئی۔
[جامع ترمذی 3691 اسنادہ صحیح]



مترجم کہتا ہے چونکہ رسول اللہﷺ نے اس عمل کو دیکھا لہٰذا یہ حرام نہیں لیکن اس پر شیاطین کا اجتماع ہوتا ہے
جوکہ عمر بن خطاب کے آنے سے بھاگ گئے۔