نواصب کا اعتراض
ملا باقر مجلسی اپنی کتاب بحار الانوار میں لکھتا ہے قائم جو گیارھویں امام حسن عسکری ؓ کی اولاد سے ھوں گے ایسا نھیں ھے بلکہ دراصل ابلیس امام قائم ھے اس لیئے کہ اللہ قرآن میں فرماتا ھے تمام ملائکہ نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کہ اس نے سجدہ نہیں کیا اسکے بعد ابلیس نے کہا میں صراط مستقیم پر بیٹھوں گا اس کا مطلب ہے کہ جس وقت اسے سجدہ کا حکم دیا گیا وہ کھڑا تھا قائم تھا لہذا جہاں حدیثوں میں یہ آیا ہےکہ یقوم القائم یعنی قائم قیام کرے گا اس سے مراد وہی قائم ھے جو حکم سجدہ کہ وقت قائم تھا اور وہ قائم ابلیس ہے

جواب
.
ان نواصب نے تمام اخلاقیات اور ایمانداری کی حدود کو ختم کردیا ہےان لوگوں کا ہر اعتراض خیانت مکاری پر مشتمل ہوتا ہے ان کی مزید مکاری تدلیس کو دیکھیں۔


حوالہ : [ بحار الانوار – جلد ۵١ – صفحہ ٣٧٣ ]

آیت اللہ خوئیؒ علمائے رجال کے اقوال نقل کرتے ہیں:


یہی شیخ طوسیؒ دوسری جگہ اس کو غالی کہتے ہیں۔۔الخ
پھر شیخ نجاشیؒ کا قول جرح نقل کرتے ہیں:
حوالہ : [معجم رجال الحدیث – جلد ۱۸ – صفحہ ۵۰ ]

تبصرہ: قارئین ایک مذموم ملعون آدمی جس سے خود شیعہ برات کرتے ہیں اس کا قول کب حجت ہوسکتا ہے؟