قارئین ایک حضرت نے کتاب سلیم کی ایک روایت سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ العیاذ باللہ تشیع کے مطابق مولا علی حضرت عائشہ کی گود میں تھے
جب کہ اصل وقعہ کچھ یوں ہے کہ
رسول اللہ کا گھر لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا مولا علی گھر میں داخل ہوئے تھے تو ان کو رسول نے اپنے پیچھے بٹھا لیا اب ترتیب کچھ یوں تھی کہ آگے رسول اکرم ان کے پچھے مولا علی ان کے پیچھے باپردہ ہو کر حضرت عائشہ بیٹھیں تھیں
حضرت عائشہ کو یہ پسند نہیں آیا انھوں نے غصے سے کہا
آپ کو اور کوئی جگہ نہ ملی سوائے میری گود کے



روایت اپنے مفہوم میں واضح ہے کہ مولا علی حضرت عائشہ کی گود میں نہیں بیٹھے تھے بلکہ صرف حضرت عائشہ کو مولا علی کی رسول اللہ کے ساتھ یہ قربت پسند نہیں آئی تو انھوں نے جذبات میں یہ کہا آپ کو میری گود کے علاوہ کوئی اور جگہ نہیں ملی؟
.

حضرت عائشہؓ کو مولا علی کا نام لینا تک گوارا نہیں تھا
.






نام نہ لینے کی وجہ بھی حضرت ابن عباس بتاتے ہیں
“قال بن عباس هو علي إن عائشة لا تطيب له نفسا بخير”
حضرت عائشہ کا دل علی ع کی کسی اچھائی/خیر پر خوش نہیں ہوتا تھا








آپ کو جان کر حیرانگی ہو گی کہ اہلسنت کتب کی روایات ہیں حضرت عائشہ بلند آواز میں رسول اللہ کے سامنے غصے سے یہ کہہ رہیں تھیں کہ
مجھے معلوم ہے آپ مجھ سے اور میرے والد سے زیادہ محبت علی سے کرتے ہیں





آواز اتنی بلند تھی کہ حضرت
ابوبکر نے گھر داخل ہو کر حضرت عائشہ پر غصہ کیا
