انبیاء کو کس بات پر معبوث کیا گیا ؟

.
⚘️انبیاء کو کس بات پر معبوث کیا گیا ؟⚘️
.
اہل سنت کے امام ابو عبداللہ حاکم نیساپوری (المتوفی ۴۰۵ھ) نے اپنی سند کے ساتھ نقل کیا ہے :
.
📜 حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُظَفَّرِ الْحَافِظُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَزْوَانَ قَالَ: ثنا عَلِيُّ بْنُ جَابِرٍ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنِ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ” يَا عَبْدَ اللَّهِ أَتَانِي مَلَكٌ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، وَسَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُسُلِنَا عَلَامَ بُعِثُوا؟ قَالَ: قُلْتُ: عَلَامَ بُعِثُوا؟ قَالَ: عَلَى وِلَايَتِكَ وَوِلَايَةِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ۔
قَالَ الْحَاكِمُ: تَفَرَّدَ بِهِ عَلِيُّ بْنُ جَابِرٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَيْلٍ وَلَمْ نَكْتُبْهُ إِلَّا عَنِ ابْنِ مُظَفَّرٍ، وَهُوَ عِنْدَنَا حَافَظٌ ثِقَةٌ
.
📝 عبداللہ ابن مسعود روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اے عبداللہ، ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور اس نے مجھ سے کہا پوچھیں کہ آپ اور آپ سے پہلے جو انبیاء مبعوث ہوئے وہ کس وجہ سے مبعوث ہوئے؟
تو میں نے اس سے پوچھا کس وجہ سے؟ تو اس نے کہا : آپ ﷺ اور علی ابن ابی طالبؑ کی ولایت کے اقرار پر.
حاکم نے فرمایا : اس روایت کو نقل کرنے میں علی بن جابر منفرد ہے محمد بن خالد عن محمد بن فضیل سے۔ میں نے اسکو نہیں لکھا سوائے ابن مظفر سے اور وہ میرے نزدیک حافظ ثقہ ہے۔
.
📚 معرفۃ علوم الحدیث – حاکم // صفحہ ۱۵۳ // طبع دار الغد الجدید بیروت لبنان۔
اس روایت کو اہل سنت کے دوسرے محدث شیرویۃ بن شہردار الدیلمی (المتوفی ۵۰۶ھ) نے اپنی مسند میں نقل کیا۔
📚 مسند الفردوس – شیرویۃ الدیلمی // جلد ۵ // صفحہ ۴۱۴ // رقم ۸۵۹۳ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
🖋 ذوالفقار مشرقی
تمام انبیاء رسول خداؐ اور علی بن ابی طالب کی ولایت پر معبوث کیے گئے
.
حاکم نیشاپوری نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے کہ:
.
📜 حدثنا أبو الحسن محمد بن المظفر الحافظ قال حدثنا عبد الله بن محمد بن غزوان قال ثنا علي بن جابر قال ثنا محمد بن خالد بن عبد الله قال ثنا محمد بن فضيل قال ثنا محمد بن سوقة عن إبراهيم عن الأسود عن عبد الله قال قال النبی صلى الله عليه و سلم يا عبد الله أتانی ملك فقال يا محمد وسئل من أرسلنا من قبلك من رسلنا على ما بعثوا قال قلت على ما بعثوا قال على ولايتك و ولاية علی بن أبی طالب قال الحاكم تفرد به علی بن جابر عن محمد بن خالد عن محمد بن فضی و لم نكتبه الا عن بن مظفر و هو عندنا حافظ ثقة مأمون۔
.
 عبد اللہ نے رسول خدا سے نقل کیا ہے کہ: انھوں نے مجھ سے فرمایا کہ اے عبد اللہ، ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور مجھ سے کہا کہ: اے محمد (ص) آپ سے پہلے جو انبیاء مبعوث ہوئے ہیں، ان سے سوال کریں کہ وہ سب کس چیز پر مبعوث کیے گئے تھے ؟ رسول خدا نے کہا کہ میں نے فرشتے سے پوچھا کہ کس چیز پر مبعوث کیے گئے تھے ؟ فرشتے نے کہا کہ: اے رسول خدا آپ اور علی ابن ابی طالب کی ولایت پر تمام انبیاء مبعوث کیے گئے تھے۔
.
📚 معرفة علوم الحديث – الحاكم النيسابوري – تحقيق: لجنة إحياء التراث العربي في دار الآفاق الجديدة وتصحيح السيد معظم حسين – صفحہ 96

دوسرے انبیاء کی بعثت ولایت ِپیغمبر و علی کی مرہونِ منت ہے

آیت۸۱ سورہ آل عمران : وَاِذْ اَخَذَ اللّٰـہُ مِیْـثَاقَ النَّبِيين:

«اور یاد کرو جبکہ اللہ نے تمام انبیاء سے ایک عہد لیا تھا کہ»

حدیث

عَنِ الْاَسْوَدِعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُود قٰالَ،قٰالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّم یا عَبْدَاللّٰہِ أَ تٰانِیْ مَلَکٌ فَقٰالَ:یَامُحَمَّدُ!”وَاسْئَل مَنْ اَرْسَلْنٰامِنْ قَبْلِکَ مِنْ رُسُلِنٰا“عَلٰی مٰابُعِثُوا؟قٰالَ:قُلْتُ:عَلٰی مٰا

بُعِثُوْا؟ قٰالَ:عَلٰی وَلَایَتِکَ وَوِلَایَةِ عَلِیِّ ابْنِ اَبِی طَالِب۔

”اسود جنابِ عبداللہ ابن مسعود سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ پیغمبر اکرم نے فرمایاکہ میرے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرشتہ آیا اور کہا کہ اے پیغمبر خدا!آپ مجھ سے اپنے سے پہلے انبیاء کے بارے میں سوال کریں کہ وہ کس لئے نبوت پر مبعوث ہوئے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ میں نے اُس فرشتے سے کہا ،بتاؤ کہ وہ کس لئے مبعوث ہوئے تھے؟ فرشتے نے کہا کہ وہ آپ کی اور حضرت علی علیہ السلام کی ولایت کی تصدیق کیلئے مبعوث ہوئے تھے“۔

حوالہ جات

1۔ ابن عساکر،تاریخ دمشق ، باب حالِ امام علی ،ج2،ص97،حدیث602،شرح محمودی

2۔ حاکم نیشاپوری، کتاب ”المعرفة“اپنی سند کے ساتھ عبداللہ ابن مسعود سے۔