حضرت ابوبکر کا بستر مرگ کے وقت پچتھانا

 
22 جمادی الثانی
یوم وفات حضرت ابوبکر
📜 حضرت ابوبکر کا بستر مرگ کے وقت پچتھانا
کے : اے کاش میں تین کام نہ کرتا اے کاش میں تین کام نہ کرتا اے کاش میں تین کام نہ کرتا
(1)میں فاطمہ زہرا کا دروازہ نہ توڑتا اگرچہ اس گھر کا دروازہ مجھ سے جنگ کرنے کے لیے ہی بند کیا گیا ہوتا
(2)فجاء سلمی کو نہ جلاتا
(3)خلافت کی کرسی قبول نہ کرتا
📚 تخریج:
[امام ابن جریر الطبری(310ھ) تاریخ الطبری جلد اردو جلد 2 صفحہ 205]
[امام ابن زنجويه(متوفی250ھ) کتاب الأموال ج 1 صفحہ 234]
[مسلم ابن قتيبة (متوفي276هـ)الإمامة والسياسة جلد1 صفحہ 28]
[امام بلازری انساب الاشراف جلد 10 صفحہ 346]
[ابن عبد ربه (متوفي328هـ) العقد الفريد جلد 5 صفحہ 20-21]
[المسعودي (متوفي346هـ) مروج الذهب جلد 2 صفحہ 235-236]
[الطبراني (متوفي360هـ) المعجم الكبير جلد 1 صفحہ 62]
[ابن عساكر الشافعي (متوفي571هـ)، تاريخ مدينة دمشق جلد 30 صفحہ 419]
[الذهبي (متوفي748هـ) ووفيات المشاهير والأعلام، جلد 3، صفحہ 118]
.
⚖️ تحکیم
(1) امام تحسين سعيد ابن منصور (متوفي 227هـ.) اپنی کتاب سنن میں اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ روایت حسن(معتبر)ہے
أَبو عبيد في كتاب الأَمْوَالِ، عق وخيثمة بن سليمان الطرابلسي في فضائل الصحابة، طب، كر، ص، وقال: إِنَّه حديث حسن إِلاَّ أَنَّهُ ليس فيه شيءٌ عن النبي.
[مسند فاطمہ الزہرا جلد 1 صفحہ 42]
امام علی متقی الہندی نے بھی یہی قول نقل کیا
[کنزل العمال جلد 5 صفحہ 633]
(2)تحسين ضياء المقدسی الحنبلی (متوفي 643 هـ)
قلت وهذا حديث حسن عن أبي بكر إلا أنه ليس فيه شيء من قول النبي (ص).
امام ضیاء الدین مقدسی حنبلی کہتے ہیں یہ حدیت حسن یے
[المقدسي الحنبلي(متوفي643هـ) الأحاديث المختارة، جلد1، صفحہ 89-90]