خطبہ ابوبکر اور شیطان

ابوبکر نے اپنے خطبہ میں کہا:
خطبنا أبوبکر، قال: ولیت أمرکم ولست بخیرکم فإن أنا أحسنت فأعینوني وإن أنا أسأت فسددوني، فإن لي شیطان یعتریني، فإذا رأیتموني غضبت فاجتنبوني، لاأؤثر في أجسنادکم ولا أبشارکم
(ائے لوگوں) میں تم سے بہتر نہیں ہوں
اگر میں صحیح کام کروں تو میرے ساتھ تعاون کرو اگر غلط کروں تو میرا راستہ روکو “میرے ساتھ ایک شیطان ہے جو مجھ پر مسلط ہے” (حاوی ہے) اور جب تم دیکھو مجھے غصہ کی حالت میں تو مجھ سے دور رہو کہیں میں آپ کی کھال نہ اتار دوں (مفہوم)
کتاب کے محقق اس روایت کے بارے میں فرماتے ہیں:
إسنادہ جید
حوالہ: [کتاب الزھد لأبي داود السجستاني ص ٥٦
.
حضرت ابوبکر نے فرمایا
📜 أَقُولُ فِيهَا بِرَأْي فَإِنْ يَكُنْ صَوَابًا فَمِنَ اللَّهِ، وَإِنْ يَكُنْ خَطَأً فَمِنِّي وَمَنَ الشَّيْطَانِ
📃 جب میں اپنی رائے سے کچھ کہتا ہوں
اگر یہ صحیح ہے تو اللہ کی طرف سے ہے اور
👈🏼 اگر غلط ہے تو یہ میری اور شیطان کی طرف سے ہے
.
حوالہ جات 👇🏼
📚 الدارمي – سنن الدارمي – كتاب الفرائض – باب الكلالة
الجزء : ( 2 ) – رقم الصفحة : ( 365 / 366 )
📚 البيهقي – السنن الصغير – كتاب الفرائض – باب في الكلالة
الجزء : ( 2 ) – رقم الصفحة : ( 362 )
📚 الخطيب البغدادي – الفقيه والمتفقه
الجزء : ( 1 ) – رقم الصفحة : ( 490 )
📚 السيوطي – الدر المنثور في التفسير بالمأثور – سورة النساء
الجزء : ( 2 ) – رقم الصفحة : ( 756 )
سقیفہ بنی ساعدہ میں جب حضرت ابوبکر کو خلیفہ منتخب کیا تو دوسرے دن مسجد نبوی میں حضرت عمر نے کہا اے مسلمانوں جیسا کہ کل جو بنی ساعدہ میں ہوا نہ وہ آیت قرآنی تھی نہ وصیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس کو پورا کیا گیا ہو میرا خیال تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا جانشین مقرر فرمائیں
مزید کتاب کا سکین ملاحظہ فرمائیں
تاریخ اسلام مولانا محمد عاشق آلہی میرٹھی دیوبندی