روزہ پورا کرو رات کی تاریکی تک



روزہ افطار کا جو حکم قرآن نے دیا ہے اسکے مطابق جب آسمان سے سُرخی (لالگی) ختم ہوجائے اور سیاہی آجائے تک تب ہے
لیکن یہاں بھی بڑوں کی پیروی اور اہلبیتؑ کی مخالفت کرتے ہوئے عصر پڑھتے ہی کھجور ہاتھ میں کر لیتے ہیں!!







اہل سنت کے ایک بڑے قاضي اورعالم اپنی کتاب المنتقی شرح الموطا میں
آیت “”ثم اتمو الصیام الی الیل”” کی شرح کرتے لکھتے ہیں




.
قرآن پاک میں افطاری کا وقت مقرر ہے۔
اللہ پاک فرماتا ہے



اللہ پاک نے ایک نشانی رکھی ہے روزہ رات تک پورا کرو۔اللہ پاک کو تو پتہ تھا کے کچھ لوگ ہونگے جو روزہ کو پورا نہیں کریں گے عصر پڑھ کر کھجور ہاتھ میں پکڑ لیں گے۔
مولوی نے غلط وقت ان کو بتا رکھا ہے کہ غروب آفتاب ہی رات ہے حالانکہ قرآن مجید میں اللہ پاک نے غروب آفتاب کو شام کا وقت کہا ہے اور فرمایا:







اگر تسلی نہیں تو مزید سنیے
بالفرض تم مانتے ہو شیعہ کا روزہ دیر سے کھلنے پر مکروہ ہے تو فرض کرو۔ بروزِ محشر شیعہ اپنے روزے پیش کرتے ہیں اور سنی اپنے
مگر شیعہ کا افطاری کا وقت غلط نکل آتا ہے۔
تو پھر بھی تمھارے عقیدے کے مطابق شیعہ کا روزہ مکروہ ہے ۔۔یعنی روزہ تو شمار ہوگا مگر مکروہ ہونے کی وجہ سے ثواب میں کمی کردی جائے گی
(جب کہ ہم نے اہل سنت حوالہ جات سے ثابت کیا ہے شیعہ کا وقت افطار صحیح ہے)
.
دوسری طرف بالفرض سنیوں کا وقت افطار غلط نکل آیا تو وقت سے پہلے روزہ افطار نہیں ہوتا بلکہ ٹوٹ جاتا ہے اور روزہ توڑنے کی سزا
المستدرك على الصحيحين

هذا حديث صحيح على شرط مسلم، ولم يخرجاه

انہوں نے جواب دیا یہ دوزخیوں کی آوازیں ہیں
پھر میں چلتا رہا تو ایک قوم کو دیکھا جن کو الٹا لٹکایا ہوا تھا اور ان کے جبڑے پھٹے ہوۓ تھے میں نے پوچھا یہ کون ہیں
انہوں نے جواب دیا یہ وہ لوگ ہیں جو افطار کے وقت سے پہلے ہی روزہ افطار کر لیا کرتے تھے

[الحاكم، أبو عبد الله] 1568







اہلسنت کو دعوت آؤ مل کر سنت رسول پر عمل کریں
۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کی نماز پڑھتے جبکہ جلد باز آدمی روزہ افطار کررہا ہوتا۔ (رواہ عبدالرزاق)
21824- عن زيد بن خالد الجهني قال: “كنا نصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المغرب، ثم ننصرف إلى السوق، ولو رمي بنبل أبصرت مواقعها”
کنزالعمال
کتاب: نماز کا بیان
باب: مغرب اور اس کے متعلقات کے بیان میں :
حدیث نمبر: 21824
۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کی نماز پڑھتے جبکہ جلد باز آدمی روزہ افطار کررہا ہوتا۔ (رواہ عبدالرزاق)
21824- عن زيد بن خالد الجهني قال: “كنا نصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المغرب، ثم ننصرف إلى السوق، ولو رمي بنبل أبصرت مواقعها”
کنزالعمال
کتاب: نماز کا بیان
باب: مغرب اور اس کے متعلقات کے بیان میں :
حدیث نمبر: 21824

.
*وقت افطار کتب اہل سنت سے*
















