وقت افطار کتب اہل سنت سے

روزہ پورا کرو رات کی تاریکی تک
📜 ثُـمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَى اللَّيْلِ
📝 پھر رات آنے تک روزوں کو پورا کرو
📚 سورہ البقرہ ١٧٨
روزہ افطار کا جو حکم قرآن نے دیا ہے اسکے مطابق جب آسمان سے سُرخی (لالگی) ختم ہوجائے اور سیاہی آجائے تک تب ہے
لیکن یہاں بھی بڑوں کی پیروی اور اہلبیتؑ کی مخالفت کرتے ہوئے عصر پڑھتے ہی کھجور ہاتھ میں کر لیتے ہیں!!
اہل سنت کے ایک بڑے قاضي اورعالم اپنی کتاب المنتقی شرح الموطا میں
آیت “”ثم اتمو الصیام الی الیل”” کی شرح کرتے لکھتے ہیں
📜 {ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ} وهذا يقتضي الإمساك إلى أوّل جزء من اللّيل، غير أنّه لا بدّ من إمساك جزء من اللّيل ليتيقّن صيام جميع أجزاء النّهار.
📝 ترجمہ: پھر اپنے روزے کو مکمل کرو رات تک ، یہ حکم تقاضہ کرتا ہے کہ رات کے پہلے جُز تک مفطرات روزہ سے اجتناب کیا جائے ، لیکن ضروری ہے رات کے کچھ حصے تک مفطرات روزہ سے اجتباب کیا جائے تاکہ یقین حاصل ہوجائے کہ دن کے تمام حصے میں روزہ رکھا گیا ہے۔
📚 کتاب المنتقی شرح الموطا مالک جلد 2 صفحہ 20
.
قرآن پاک میں افطاری کا وقت مقرر ہے۔
اللہ پاک فرماتا ہے
📜 اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیۡلِ ۚ
📝 رات تک روزہ کو پورا کرو۔
📚 سورۃ بقرہ آیت 187
اللہ پاک نے ایک نشانی رکھی ہے روزہ رات تک پورا کرو۔اللہ پاک کو تو پتہ تھا کے کچھ لوگ ہونگے جو روزہ کو پورا نہیں کریں گے عصر پڑھ کر کھجور ہاتھ میں پکڑ لیں گے۔
مولوی نے غلط وقت ان کو بتا رکھا ہے کہ غروب آفتاب ہی رات ہے حالانکہ قرآن مجید میں اللہ پاک نے غروب آفتاب کو شام کا وقت کہا ہے اور فرمایا:
📜 اِذۡ عُرِضَ عَلَیۡہِ بِالۡعَشِیِّ الصّٰفِنٰتُ الۡجِیَادُ ﴿ۙ۳۱﴾
📝 اور وہ وقت یاد کرنے کے لائق ہے) جب شام کے وقت میں عمدہ گھوڑے (معائنہ کیلئے) ان پر پیش کئے گئے۔
📚 سورة ص آیت 31
📜 فَقَالَ اِنِّیۡۤ اَحۡبَبۡتُ حُبَّ الۡخَیۡرِ عَنۡ ذِکۡرِ رَبِّیۡ ۚ حَتّٰی تَوَارَتۡ بِالۡحِجَابِ ﴿ٝ۳۲﴾
📝 تو انہوں نے کہا کہ میں مال (گھوڑوں) کی محبت میں اپنے پروردگار کی یاد سے غافل ہوگیا یہاں تک کہ وہ (آفتاب) پردہ میں چھپ گیا۔
📚 سورة ص آیت 32
👈🏼 غروب آفتاب شام کا وقت ہے جبکہ روزہ کو رات تک پورا کرنے کا حکم ہے۔
اگر تسلی نہیں تو مزید سنیے
بالفرض تم مانتے ہو شیعہ کا روزہ دیر سے کھلنے پر مکروہ ہے تو فرض کرو۔ بروزِ محشر شیعہ اپنے روزے پیش کرتے ہیں اور سنی اپنے
مگر شیعہ کا افطاری کا وقت غلط نکل آتا ہے۔
تو پھر بھی تمھارے عقیدے کے مطابق شیعہ کا روزہ مکروہ ہے ۔۔یعنی روزہ تو شمار ہوگا مگر مکروہ ہونے کی وجہ سے ثواب میں کمی کردی جائے گی
(جب کہ ہم نے اہل سنت حوالہ جات سے ثابت کیا ہے شیعہ کا وقت افطار صحیح ہے)
.
دوسری طرف بالفرض سنیوں کا وقت افطار غلط نکل آیا تو وقت سے پہلے روزہ افطار نہیں ہوتا بلکہ ٹوٹ جاتا ہے اور روزہ توڑنے کی سزا
المستدرك على الصحيحين
📜 1568 – حدثنا أبو العباس محمد بن يعقوب، ثنا بحر بن نصر بن سابق الخولاني، ثنا بشر بن بكر، ثنا عبد الرحمن بن يزيد بن جابر، عن سليم بن عامر أبي يحيى الكلاعي، قال: حدثني أبو أمامة الباهلي، رضي الله عنه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: بينا أنا نائم إذ أتاني رجلان فأخذا بضبعي فأتيا بي جبلا وعرا فقالا لي: اصعد فقلت: إني لا أطيقه ، فقالا: إنا سنسهله لك فصعدت حتى إذا كنت في سواء الجبل إذا أنا بأصوات شديدة فقلت: ما هذه الأصوات قالوا: هذا عوى أهل النار، ثم انطلق بي فإذا أنا بقوم معلقين بعراقيبهم مشققة أشداقهم تسيل أشداقهم دما، قال: قلت: من هؤلاء قال: هؤلاء الذين يفطرون قبل تحلة صومهم
هذا حديث صحيح على شرط مسلم، ولم يخرجاه
📝 حضرت ابو امامہ باہلی فرماتے ہیں رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک رات میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دو فرشتے آئے انہوں نے مجھے بازؤں سے پکڑا اور ایک خوفناک پہاڑ پر لے گئے اور مجھے کہنے لگے اس پر چڑھیئے میں نے کہا میں نہیں چرھ سکتا انہوں نے کہا ہم اس پر چڑھنا آسان کر دیتے ہیں پھر اس پر چڑھنا شروع ہوگیا جب میں اس کے اوپر پہنچ گیا تو مجھے بہت خوفناک آوازیں سنائی دیں میں نے پوچھا یہ کیسی آوازیں ہیں
انہوں نے جواب دیا یہ دوزخیوں کی آوازیں ہیں
پھر میں چلتا رہا تو ایک قوم کو دیکھا جن کو الٹا لٹکایا ہوا تھا اور ان کے جبڑے پھٹے ہوۓ تھے میں نے پوچھا یہ کون ہیں
انہوں نے جواب دیا یہ وہ لوگ ہیں جو افطار کے وقت سے پہلے ہی روزہ افطار کر لیا کرتے تھے
📚 المستدرك على الصحيحين
[الحاكم، أبو عبد الله] 1568
📚 (ابن خزيمة) 1986
📚 (ابن حبان) 7491
📚 صحيح الترغيب والترهيب: 2393
اہلسنت کو دعوت آؤ مل کر سنت رسول پر عمل کریں

۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کی نماز پڑھتے جبکہ جلد باز آدمی روزہ افطار کررہا ہوتا۔ (رواہ عبدالرزاق)

21824- عن زيد بن خالد الجهني قال: “كنا نصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المغرب، ثم ننصرف إلى السوق، ولو رمي بنبل أبصرت مواقعها”

کنزالعمال
کتاب: نماز کا بیان
باب: مغرب اور اس کے متعلقات کے بیان میں :
حدیث نمبر: 21824
.
*وقت افطار کتب اہل سنت سے*