.
اہلسنت خصوصاً احناف عثمان بن عفان کے بارے میں ایک مشہور موضوع روایت سے استدلال کرتے ہیں تا کہ شیعوں کی تکفیر کی جائے۔ روایت اس طرح ہے :
.
اہل سنت محدث ترمذی نے نقل کیا ہے :
حضرت جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک شخص کا جنازہ لایا گیا تو آپ نے اس کا نماز جنازہ نہیں پڑھا ۔ عرض کیا گیا : یا رسول اللہ ﷺ ! ہم نے آپ ﷺ کو اس سے پہلے کسی کی نماز جنازہ ترک کرتے ہوئے نہیں دیکھا ۔ فرمایا : یہ عثمان سے بغض رکھتا تھا لہٰذا اللہ بھی اس سے بغض رکھتا ہیں۔
اس روایت کو سلفی عالم شیخ ناصر الدین البانی نے موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے۔
حوالہ : [ سنن ترمذی – صفحہ ۸۴۱ – رقم ۳۷۰۹ – طبع مکتبہ معارف ریاض سعودیہ ]

ترمذی کے دوسرے محقق زبیر علی زائی نے بھی اس روایت پر موضوع (من گھڑت) کا حکم لگایا ہے۔
حوالہ : [ جامع ترمذی – صفحہ ۱۰۹۶ – رقم ۳۷۰۹ – طبع دار السلام ریاض سعودیہ ]

انہوں نے اپنی دوسری کتاب میں اس روایت کو موضوع قرار دیا ہے۔
حوالہ : [ انوار الصحیفہ الاحادیث الضعیفہ – ضعیف سنن ترمذی – صفحہ ۳۰۷ – رقم ۳۷۰۹ – طبع مکتب اسلامیہ لاھور پاکستان ]

اس روایت کو امام علل ابو حاتم الرازی نے منکر قرار دیا ہے۔
حوالہ : [ کتاب علل – جلد ۱ – صفحہ ۳۲۴ – رقم ۱۰۸۹ – طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان ]

لہذا یہ رویت موضوع ( من گھڑت ) اور منکر ہے جسکو محمد بن زیاد المیمونی نے گھڑایا تھا۔ اس راوی کے بارے میں علماء الجرح و التعدیل کی رائے اس طرح ہے :
عبداللہ بن احمد بن حنبل سے روایت ہےکہ میں نے اپنے باپ کو محمد بن زیاد جس کو میمونی بھی کہتے ہیں اس کے بارے میں پوچھا جو میمون بن مہران سے احادیث بیان کرتا ہے تو انہوں نے جواب دیا : وہ جھوٹا، خبیث، کانا اور احادیث گھڑانے والا تھا۔
حوالہ : [ کتاب العلل و المعرفہ الرجال – ج ۳ – ص ۲۹۷ ، ۲۹۸ – رقم ۵۳۲۲ – طبع دار القبس ریاض سعودیہ ]


ابن حجر عسقلانی نے بھی اسکو کذاب قرار دیا ہے۔
حوالہ : [ تقریب التہذیب – ص ۵۰۹ – رقم ۵۸۹۰ – طبع دار المنھاج ریاض سعودیہ ]

نوٹ
یہ روایت سند کے لحاظ سے ضعیف ہے اگر اسے صحیح مانا جائے تب بھی یہ صحابہ کی گستاخی پر مبنی ہے ۔۔ کیونکہ جس بندے کا جنازہ حضور ﷺ کے پاس لایا گیا وہ یقیناً صحابی تھا یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہےکہ حضورﷺ خدا کے دشمن منافق کا جنازہ پڑھائیں اور عثمان کے مخالف کا جنازہ نہ پڑھائیں۔
١) اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
٢) اس روایت سے سب صحابی جنتی کا نظریہ باطل ہوجاتا ہے۔
٣) کسی صحابی کا بغض دوسرے صحابی کے لیے جہنم کی وجہ بتا سکتا ہے تو پھر مولا علی ع سے بغض رکھنے والے اور جنگ کرنے والے مسلمان کیسے ہوسکتے ہیں؟
۴) کیا گستاخ صحابہ خدا کے دشمن سے برتر ہوتا ہے کیونکہ حضورﷺ نے منافق کا جنازہ پڑھایا مگر عثمان کے مخالف کا نہیں۔
.
.
میں اِس شخص کا جنازہ نہیں پڑھوں گا۔ یہ عثمان سے بغض رکھتا تھا۔
موضوع و من گھڑت
