مولا علی (ع) نے نبی (ص ) سے امت کی شکایت کی

جیسا کہ اہل سنت کے بڑے عالم أبو يعلى الموصلي نے اپنی کتاب مسند أبي يعلى میں ایک روایت بسند الصحیح لیکر آئے جس میں مولا علی (ع) نے نبی (ص ) سے امت کی شکایت کی
ملاحضہ کریں روایت 👇
.
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَمَّارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنَامِي، فَشَكَوْتُ إِلَيْهِ مَا لَقِيتُ مِنْ أُمَّتِهِ مِنَ الْأَوْدِ وَاللَّدَدِ فَبَكَيْتُ، فَقَالَ لِي: «لَا تَبْكِ يَا عَلِيُّ»، وَالْتَفَتَ فَالْتَفَتُّ، فَإِذَا رَجُلَانِ يَتَصَعَدَانِ وَإِذَا جَلَامِيدُ تُرْضَخُ بِهَا رُءُوسُهُمَا حَتَّى تُفْضَخَ ثُمَّ يَرْجِعُ، أَوْ قَالَ: يَعُودُ، قَالَ: فَغَدَوْتُ إِلَى عَلِيٍّ كَمَا كُنْتُ أَغْدُو عَلَيْهِ كُلَّ يَوْمٍ، حَتَّى إِذَا كُنْتُ فِي الْخَرَّازِينَ لَقِيتُ النَّاسَ، فَقَالُوا: قُتِلَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ: حضرت ابی صالح نے کہا حضرت علی( ع) فرماتے ہیں کہ میں حضور (ص) کو خواب میں دیکھا، میں نے آپ( ص) سے شکایت کی جو مجھے آپ (س) کی امت سے پہنچی تھی، ( درد اتنے گہرے تھے) جو تکلیف اور پریشانی کی وجہ سے میں رو پڑا – مجھے رسول خدا(ص) نے اے (میرے بھائی ) علی (ع) نہ رو، آپ نے توجہ کی، میں نے بھی توجہ کی تو دیکھا کہ دو آدمی ہیں جو چڑھ رہےہیں جب وہ چڑھتے ہیں ان کے سروں کو پھاڑا جاتا ہے پھر دو بارہ درست ہوجاتا ہے یا دو بارہ اسی حالت پر آجاتا ہے ، ابو صالح فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی (ع) کے پاس گیا جس طرح ہر صبح میں آپ کے پاس جاتا تھا جب میں خراز کے مقام میں تھا تو میں لوگوں سے ملا انہوں نے کہا امیر المومنین کو شھید کیا گیا ہے
حوالہ: مسند ابی یعلی الموصلی جلد 1 ص 269