کیا امام باقر علیہ السلام نے جناب ابوبکر کو “صدیق” کہا؟
.
اہلسنت حضرات کشف الغمہ سے ایک روایت پیش کرکے ابوبکر کی فضیلت ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ بیان کرتے ہیں کہ:


.
اس روایت کو علامہ اربلی صاحب کشف الغمہ نے اہلسنت کی کتب سے نقل کی ہے جیسا کہ وہ خود فرماتے ہیں :

حوالہ : [ کشف الغمہ – جلد ٣ – صفحہ ١٣۵ ]


لہذا یہ روایت اہلسنت مصادر سے نقل ہوئی ہے جس کی وضاحت خود علامہ اربلیؒ نے کی۔ ابوالفرج ابن جوزی سنی امام اور محدث ہیں۔ انکے بارے میں علامہ ذھبی اپنی کتاب سیر اعلام النبلاء میں لکھتے ہیں :

حوالہ : [سیر اعلام النبلاء – جلد ٢١ – صفحہ ٣٦۵ ]
.
اس روایت کو اہلسنت امام دارقطنی نے فضائل صحابہ، امام احمد نے فضائل صحابہ اور ابی نعیم نے حلیة اولیاء میں سند کے ساتھ نقل کیا ہے۔


حوالہ : [ فضائل الصحابہ – صفحہ ٧٦ ]
: [ میزان الاعتدال – جلد پنجم – صفحہ ٣٢٢ ]




« عروة بن عبدالله : بن بشيره تشير ، أبومهمل الجعفي الكوفي من أصحاب الصادق (ع) ـ مجهول»
حوالہ : [ المفید من معجم رجال الحدیث – صفحہ ٣٧٣ ]


تبصرہ : جو روایت فضیلت ابوبکر میں امام باقر ع سے منسوب کر کے پیش کی جا رہی ہے خود برداران اہل سنت کے معیار کے مطابق بھی مردود ہے کیونکہ اس کے راویان ناقابلِ اعتماد ہیں اور شیعہ علمِ رجال کے اعتبار سے بھی یہ روایت ناقابلِ احتجاج ہے ۔۔کشف الغمہ میں ایسی روایات عامہ سے منقول ہیں ۔۔ جیسا کہ صاحب کشف الغمہ نے بھی اپنی کتاب کے مقدمے میں واضح کیا ہے کہ وہ عامہ و خاصہ دونوں کی کتب سے روایات اخذ کر رہے ہیں۔