دین کی مدد فاسق و فاجر سے بھی کروائی جاسکتی ہے

¹_ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
“عنقریب اللہ تعالیٰ اس دین کی تائید ایسے لوگوں کے ذریعے کرے گا جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا”۔
²_ اللہ تعالیٰ اس دین کی تائید کسی فاجر شخص(کا///فر و گنہگار) کے ذریعے بھی کردیگا۔
³_ میرے بعد ایسے حکمران ہونگے جن کے جسم انسان کے مگر دل شیطان کے ہونگے وہ میری سنت پر نہ چلتے ہونگے۔
⁴_ حضرت علیؑ نے فرمایا: لوگوں کو صرف امیرِ وقت ہی درست کرسکتا ہے خواہ وہ نیک ہو یا بد۔
لوگوں نے عرض کی: یا امیرالمومنین! نیک تو درست ہے فا//جر کے ذریعے کیسے حالات درست ہونگے؟
فرمایا: فا//جر کے ذریعے اللہ تعالیٰ راستوں کو پرامن بنادیتا ہے،
اسکے ذریعے دشمن سے جنگ کی جاتی ہے اموالِ غنیمت اکٹھے ہوتے ہیں، اسکے حکم سے حدود اللہ کا نفاذ ہوتا ہے اسکی سربراہی میں بیت اللہ کا حج کیا جاتا ہے۔۔۔الخ
[📚صحیح ابن حبان رقم ۴۵١٧۔۴۵١٨]
[📕صحیح مسلم کتاب الامارت]
[📖کنزُالعُمال متقی ہندی، حکومت کا بیان]