تاریخ میں عثمانی مذھب کا کردار

اسلامی تاریخ میں عثمانی مذھب کا تذکرہ موجود ہے، اگر کوئی تاریخ اور حدیث کا مطالعہ اسے معلوم ہوگا کہ عثمانی مذھب کے پیروکاروں نے اسلامی تاریخ کے اوراق کو اپنے جنایات اور ظلم وستم سے کیسے سیاہ کئے ہیں۔
جن کاموں کو عثمانی مذھب کے پیروکار انجام دیتے تھے ان میں سے ایک: منبروں سے امیرالمومنین علی علیہ السلام پر لعن طعن اور ان کی تنقیص کرنا تھا۔
.
اس کے متعلق ناصبیوں کا نبی (ابن تیمیہ) لکھتا ہے:
فإن شيعة عثمان أكثر ما نقم عليهم من البدع أنحرافهم عن علي وسبهم له على المنابر لما جرى بينهم وبينه من القتال ما جرى
عثمان کے شیعوں کی بدعتوں میں سے سب سے زیادہ ناپسندیدہ کام حضرت علی سے منحرف ہونا ، ان کو گالیاں دینا اور ان کے ساتھ جنگ کی وجہ سے منبروں پر ان کو لعن طعن کرنا ہے۔
منهاج السنة النبوية ج 8 ص 236، اسم المؤلف: أحمد بن عبد الحليم بن تيمية الحراني أبو العباس الوفاة: 728 ، دار النشر : مؤسسة قرطبة – 1406 ، الطبعة : الأولى ، تحقيق : د. محمد رشاد سالم
.
ابن تیمیہ حرانی مزید لکھتے ہیں:
وقد كان من شيعة عثمان من يسب عليا ويجهر بذلك على المنابر وغيرها لأجل القتال الذي كان بينهم وبينه
عثمانی شیعہ حضرت علی کو گالیاں دیتے تھے، منبروں اور دیگر مقامات پر حضرت علی کے ساتھ جنگ وقتال کی وجہ سے ان کو علی الاعلان گالیتاں دیتے تھے۔
منهاج السنة النبوية ج 6 ص 201، اسم المؤلف: أحمد بن عبد الحليم بن تيمية الحراني أبو العباس الوفاة: 728 ، دار النشر : مؤسسة قرطبة – 1406 ، الطبعة : الأولى ، تحقيق : د. محمد رشاد سالم
مزید بھی عثمانی شیعوں کے متعلق پوسٹ جاری رہیں گے ان شاء اللہ