امام بخاری نے حدیث غدیر کی سند صحیح اور متواتر ہونے کے باوجود نقل نہیں کیا اور *اس کی وجہ وہی ان کا حضرت علی(ع) سے بغض ہے*
.
جبکہ اہل سنت کے بڑے بڑے علمائ نے اس حدیث کی سند کی تائید کی ہے :
۱ ۔ ابن حجر مکّی : حدیث غدیر بغیر کسی شک کے صحیح ہے اور بہت سے محدثین نے اسے نقل بھی کیا ہے جیسے ترمذی ، نسائی اور احمد اور یہ کئی ایک اسناد اور واسطوںسے نقل ہوئی ہے .اس کے راوی سولہ صحابی ہیں اور احمد بن حنبل نے لکھا ہے : تیس اصحاب پیغمبر نے اس حدیث کو سنا اور حضرت علی (ع) کے دور خلافت میں اس کی گواہی بھی دی .اس حدیث کی بہت سی اسناد صحیح اور حسن ہیں لہذا اگر کوئی اس کی سند پر اعتراض کرے تو اس کی بات پر توجہ نہیں دی جائے گی.(1)
۲ ۔ امام ذہبی : وہ کہتے ہیں حدیث غدیر کی اسناد بہت اچھی ہیں اور میں نے اس بارے میں کتاب بھی لکھی ہے.(2)
اسی طرح ایک اور مقام پر لکھا ہے: اس حدیث کی سند حسن او ر عالی ہے اور اس کا متن بھی متواتر ہے(3)
۳ ۔طبری: امام ذہبی کہتے ہیں : طبری نے حدیث غدیر خم کی اسناد اور واسطوں کو چار جلدی کتاب میں جمع کیا ہے میں نے ان میں سے بعض کی اسناد کو دیکھا ہے ،ان روایات کی کثرت کو دیکھ کرحیران ہوگیااور مجھے واقعہ غدیر کے محقّق اور رونما ہونے کا یقین ہوگیا(4)
۴ ۔ شمس الدین شافعی : یہ حدیث امیرالمؤمنین (ع) اور رسالت مآب (ص) سے متواتر نقل ہوئی ہے اور بہت سے
محدثین نے بھی اسے نقل کیا ہے .اور جو لوگ اس علم میں مہارت نہیں رکھتے ،ان کا اس حدیث کو ضعیف قرار دیناکوئی اعتبا ر نہیں رکھتا(5)
۵ ۔ قرطبی : حدیث مؤاخات ، حدیث خیبر اور حدیث غدیر ساری کی ساری ثابت شدہ ہیں.(6)
کیا وجہ ہے کہ علمائ و محدثین اسلام کی گواہی کے باوجود یہ اس حدیث کے مطابق حضرت علی(ع) کی خلافت بلا فصل کو ماننے کو تیار نہیں اور ہاں کیا اگر یہی حدیث حضرت ابو بکر کی شان میں نازل ہوئی ہوتی تو پھر بھی انکا رویہ یہی ہوتا؟ !
1۔ الصواعق المحرقہ : ۴۶
2۔تذکرۃ الحفاظ ۳:۱۳۲.أمّا حدیث (من کنت مولاه ، ) فله، طرق جیدة وقد أفردت ذلک أیضا
3۔سیر اعلام النبلائ۸: ۵۳۳.هذا حدیث عال جدّا ومتنه فمتواتر .
4۔سیر اعلام النبلائ ۴۱: ۷۷۲.جمع الطبری طرق حدیث غدیرخم فی أربعة أجزائ ، رأیت شطره، فبهرنی سعة روایاته وجزمت بوقوع ذلک أیضا
5۔ اسنی المطالب : ۷۴.تواتر عن امیرالمؤمنین وهو متواتر أیضا عن النبیّ رواه، الجمّ الغفیر ولا عبرة بمن حاول تضعیفه ممّن لا اطلاع له، فی هذا العلم .
6۔استیعاب ۲: ۳۷۳.حدیث المواخاةوروایة خیبر والغدیر هذه کلّها آثار ثابتة
.