صاحب خلافت کبریٰ کی مملکت اسلامیہ پر حکمرانی اور پیغمبرؐ کے ذریعے منصب ولایت پر فائز ھونے کے بعد بادشاھوں کے رواج کے مطابق رسم تاج پوشی بھی شائستہ تر تھی بادشاھوں کے تاج زر جواھر سے مرصع ھوتے ھیں لیکن عربوں کے تاج ان کے عمامے ھوتے ھیں جسے صرف اشراف اور بڑے لوگ ھی زیب تن کرتے ھیں اسلیے رسول خداؐ کا ارشاد ھے *” عمامے عربوں کا تاج ھیں” (1)*
حافظ ابن شیبہ، ابوداؤد طیالسی ، بغوی و بیقہی نے حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد نقل کیا ھے

کنزالعمال میں ھے

حافظ دیلمی نے ابن عباس سے روایت کی ھے

ابن شازان نے حضرت کا بیان نقل کیا ھے

حموینی فرائد میں لکھتے ھیں

توحیدالدلائل میں مزید یہ ھے کہ

پس جس شخص کا میں مولا ہوں تو اسکے یہ علی علیہ السلام مولا ہیں …. اے اللہ تو اس سے ولایت رکھ جو علی علیہ السلام سے ولایت رکھے تو ا س سے دشمنی رکھ جو علی علیہ السلام سے دشمنی رکھے …. اے اللہ ! تو اس کی نصرت فرما جو علی علیہ السلام کی مدد کرے اور تواسے رسوا کر جو علی علیہ السلام کو چھوڑ جائے اور علی علیہ السلامکی نصرت نہ کرے (7)
*حوالہ جات*
1۔ الجامع الصغیرجلد 2 ص 155(جلد 2 ص 193 حدیث نمبر 5723) النہایتہ فی الحدیث والاثر جلد 1 ص 199
2۔ مسند ابوداؤد طیالسی ( ص 23 حدیث نمبر 154) کنزالعمال جلد 8 ص 60 ( جلد 15 ص 482 حدیث 41909) السمط المجید ص 99
3۔ کنزالعمال جلد 8 ص 60 ( جلد 15 ص 482 حدیث 41911)
4۔ الفردوس بماثور الخطاب (جلد 3 ص 87 حدیث 4246)
5۔ اس سے ملتی جلتی روایت کے لیے ملاحظہ کیجیے ابونعیم کی معرفت الصحابہ جلد 1 ص 301، الریاض النظرہ جلد 2 ص 217 ( جلد 3 ص 179 ) شرح المواھب جلد 5 ص 10
6۔ فرائد السمطین جلد 1 ص 753 باب 12 حدیث 41
7۔ نظم الدر رالسمطین ص 112 ، فرائد السمطین جلد 1 ص 753 باب 12 حدیث 43




