روز غدیر امام علی ع کی دستار بندی کی گئی (اسکین پیجز)

صاحب خلافت کبریٰ کی مملکت اسلامیہ پر حکمرانی اور پیغمبرؐ کے ذریعے منصب ولایت پر فائز ھونے کے بعد بادشاھوں کے رواج کے مطابق رسم تاج پوشی بھی شائستہ تر تھی بادشاھوں کے تاج زر جواھر سے مرصع ھوتے ھیں لیکن عربوں کے تاج ان کے عمامے ھوتے ھیں جسے صرف اشراف اور بڑے لوگ ھی زیب تن کرتے ھیں اسلیے رسول خداؐ کا ارشاد ھے *” عمامے عربوں کا تاج ھیں” (1)*
حافظ ابن شیبہ، ابوداؤد طیالسی ، بغوی و بیقہی نے حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد نقل کیا ھے
📜 ” مجھے رسول خداؐ نے بروز غدیر خم عمامہ پہنایا اور اس کا کچھ حصہ میری پشت پر ڈال دیا یا عمامہ کا کچھ حصہ میرے کاندھے پر ڈال دیا پھر رسول خداؐ نے فرمایا خدا نے بدر حنین کے دین فرشتوں سے میری کمک فرمائی تھی وہ اسی طرح عماموں سے آراستہ تھے اور فرمایا عمامے کفر و ایمان کے درمیان حائل ھوتے ھیں (2)
کنزالعمال میں ھے
📜 اس وقت رسول خداؐ نے علی کو اپنے قریب بلایا اور ان کے سر پر عمامہ باندھتے ھوے اس کا کچھ حصہ پشت سر پر ڈال دیا (3)
حافظ دیلمی نے ابن عباس سے روایت کی ھے
📜 رسول خداؐ نے علی کے سر پر عمامہ رکھ کرفرمایا ” یا علی عمامے عربوں کا تاج ھیں ” (4)
ابن شازان نے حضرت کا بیان نقل کیا ھے
📜 آنحضرتؐ نے علیؑ کے سر پر عمامہ رکھ کر کچھ گوشہ پسشت پر ڈال کر فرمایا پیچھے گھوم جاؤ علیؑ پیچھے ھوگئے پھر فرمایا سامنے ھوجاؤ علی سامنے ھوگئے اس کے بعد رسول خداؐ نے صحابہ کی طرف رخ کرکے فرمایا فرشتوں کے تاج بالکل ایسے ھی ھوتے ھیں (5)
حموینی فرائد میں لکھتے ھیں
📜 بدر و حنین میں جن فرشتوں سے میری کمک فرمائی گئی تھی وہ ا یسے ھی عماموں سے آراستہ تھے عمامے مسلمانوں اور مشرکوں کے درمیان حائل ھوتے ھیں یہ حدیث اس وقت فرمائی جب رسول خداؐ نے بروز غدیر خم علیؑ کو عمامہ پہنایا تو اس کا کچھ حصہ علی کے شانے پر ڈال دیا (6)
توحیدالدلائل میں مزید یہ ھے کہ
📜 اس کے بعد فرمایا فمن کنت مولاه فهذا علی مولاه اللهم وال من والاه دعادمن عاداه وانصر من نصره واخذل من خزله
پس جس شخص کا میں مولا ہوں تو اسکے یہ علی علیہ السلام مولا ہیں …. اے اللہ تو اس سے ولایت رکھ جو علی علیہ السلام سے ولایت رکھے تو ا س سے دشمنی رکھ جو علی علیہ السلام سے دشمنی رکھے …. اے اللہ ! تو اس کی نصرت فرما جو علی علیہ السلام کی مدد کرے اور تواسے رسوا کر جو علی علیہ السلام کو چھوڑ جائے اور علی علیہ السلامکی نصرت نہ کرے (7)
*حوالہ جات*
1۔ الجامع الصغیرجلد 2 ص 155(جلد 2 ص 193 حدیث نمبر 5723) النہایتہ فی الحدیث والاثر جلد 1 ص 199
2۔ مسند ابوداؤد طیالسی ( ص 23 حدیث نمبر 154) کنزالعمال جلد 8 ص 60 ( جلد 15 ص 482 حدیث 41909) السمط المجید ص 99
3۔ کنزالعمال جلد 8 ص 60 ( جلد 15 ص 482 حدیث 41911)
4۔ الفردوس بماثور الخطاب (جلد 3 ص 87 حدیث 4246)
5۔ اس سے ملتی جلتی روایت کے لیے ملاحظہ کیجیے ابونعیم کی معرفت الصحابہ جلد 1 ص 301، الریاض النظرہ جلد 2 ص 217 ( جلد 3 ص 179 ) شرح المواھب جلد 5 ص 10
6۔ فرائد السمطین جلد 1 ص 753 باب 12 حدیث 41
7۔ نظم الدر رالسمطین ص 112 ، فرائد السمطین جلد 1 ص 753 باب 12 حدیث 43