حضرت عثمان کی عزاداری

*شام میں حضرت عثمان کی عزاداری برپا کرنا*
جب حضرت عثمان قتل کر دیے گئے تو ام المومنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان نے حضرت عثمان کے اھل خانہ کو پیغام بھیجا کہ عثمان نے جن کپڑوں میں شہادت پائی وہ مجھے بھجوا دیجئے ! انھوں نے ان کی وہ قمیض جو خون سے لت پت تھی اور وہ بال جو ان کی داڑھی سے نوچے گئے تھے ، ام حبیبہ کو بھجوا دیں ، انھوں نے نعمان بن بشیر کو بلوایا اور ان کے ہاتھ حضرت عثمان کی خون سے رنگین قمیص اور داڑھی کے نوچے ہوئے بال معاویہ کو بھجوا دیے ، وہ یہ قمیص اور ان کا خط کے کر روانہ ہوئے ۔
عثمان کی خون آلود قمیص کے علاوہ نائلہ کی وہ انگلیاں بھی تھیں جو ان کے خاوند حضرت عثمان کا دفاع کرتے ہوئے کٹ گئی تھیں ۔ نائلہ بنت الفرافصہ کلبیہ ، حضرت عثمان کی بیوی تھیں ۔ وہ کلب قبیلے کی شامی خاتون تھیں ۔ نعمان ، معاویہ کے پاس شام پہنچے ،
معاویہ نے یہ منبر پر رکھ دی اور نائلہ کی انگلیاں قمیص میں ٹانک دیں ۔ معاویہ عام لوگوں کے سامنے ان چیزوں کی نمائش کرتے رہے ، وہ کبھی یہ چیزیں اوپر اٹھاتے اور کبھی نیچے رکھ ریتے ، لوگ ان کے ارد گرد رو رہے تھے اور ایک دوسرے کو عثمان کے خون کا انتقام لینے کی ترغیب دے رہے تھے ۔ شرحیل بن السمط الکندی آئے ، انھوں نے معاویہ سے کہا: عثمان ہمارے خیلفہ تھے ، اگر آپ ان کے خون کا بدلہ لے سکتے ہیں تو ٹھیک ہے ، ورنہ ہم آپ سے علیحدگی اختیار کر لیں گے ۔
شام کے لوگوں نے قسمیں اٹھائیں کہ ہم اپنی عورتوں کے قریب پھٹکیں گے نہ ہی بستر پر سوئیں گے جب تک ہم قاتلین عثمان کا خاتمہ نہ کردیں یا ہم خود ختم نہ ہوجائیں ۔
📚 حقیقتہ الخلاف بین الصحابہ فی معرکتی الجمل و صفین // ص 105 // علی محمد الصلابی // طبع بیروت
📚 تاریخ ابن کثیر
1⃣ حضرت عثمان کے سوگ میں سیاہ لباس پہنا گیا
📚 کتاب جامع الوسائل فی شرح الشمائل
2⃣ حضرت عثمان کی بیوی حضرت نائلہ کا نوحہ پڑھنا
📚 تاریخ طبری ج ٣، ص ۴٣٩
📚 تاریخ ابن کثیر ج ٧ ص ٢۴٩
3⃣ حضرت عثمان کی بیٹیوں نے حضرت عثمان پر ماتم کیا
📚 تاریخ طبری ج ٣ ص ۴٧٢