.
اہل مدینہ اور خاندان بنو ہاشم نے شہادت امام حسین علیہ السلام کی خبر سن کر ماتم اور نوحہ کیا۔

(تاریخ طبری جلد 4 ، صفحہ241)

(البدایہ والنہایہ جلد 8 ، صفحہ نمبر 252)

بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی خبر سن کر چہرے پر ماتم کیا۔

(تاریخ طبری جلد 4 ، صفحہ 232 )

(البدایہ والنہایہ جلد 8 ، صفحہ 228 ، 247)

امام حسن علیہ السلام کی شہادت پر ایک سال تک نوحہ اور سوگ کیا گیا ۔

(تاریخ ابن کثیر جلد ، 8 صفحہ 64)

رسول اللہ ﷺ کی رحلت کے بعد سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا اس قدر غمگین ہوئیں کہ ان کو کبھی بھی ہنستے ہوئے نہ دیکھا گیا۔

(مدارج النبوت جلد دوم ، صفحہ 501 )

رسول اللہ ﷺ کی رحلت پر ام المومنین حضرت عائشہ نے چہرے پر ماتم کیا ۔

(طبقات ابن سعد جلد 1 ، صفحہ نمبر 222)

(مسند ابو یعلی الموصلی / حدیث نمبر 4568)

(مسند احمد بن حنبل / حدیث نمبر 26880)

(البدایہ والنہایہ جلد 5 ، صفحہ نمبر 330)

رسول اللہ ﷺ کی رحلت پر اصحاب کی نوحہ و مرثیہ خوانی۔

(طبقات ابن سعد جلد 2 ، صفحہ 261 )

رسول اللہ ﷺ کے چچا حضرت حمزہ رض کی شہادت پر انصار کی عورتوں کو جمع کیا گیا تاکہ وہ حضرت حمزہ رض پر عزاداری کریں ، انصار میں جب بھی کوئی وفات پاتا تو پہلے وہ حضرت حمزہ رض پر روتیں پھر اپنی میت پر۔

(طبقات ابن سعد جلد 1 ، صفحہ نمبر 280)

(تاریخ طبری جلد 2 ، صفحہ نمبر 191 )

رسول اللہ ﷺ نے اپنے فرزند ابراہیم علیہ السلام کی رحلت پر عزاداری کی اور بے حد غمگین ہوئے۔

( کنزالعمال / حدیث نمبر ، 42898 )

آدم علیہ السلام کی وفات کے بعد ان کی اولاد میں سے چالیس ہزار آدمیوں نے ماتم کیا۔

(سیرت حلبیہ جلد 1 ، صفحہ 115)

حضرت عمر کی وفات پر اصحاب نے ان پر مرثیہ کہا اور ماتم و عزاداری کی۔

(مستدرک الحاکم جلد 4 ، صفحہ 200 )

(تاریخ طبری جلد 3 ، صفحہ 242)

حضرت عثمان کی وفات پر ان کے اہلخانہ اور عزیر و اقارب نے ماتم ، نوحہ اور مرثیہ خوانی کی اور گریبان چاق کیا ۔

(تاریخ طبری جلد 3 ، صفحہ نمبر 448 ، 472 ، 483 ، 484 )

(طبقات ابن سعد جلد 2 ، صفحہ نمبر 147)

حضرت معاویہ کی وفات پر نوحہ خوانی کی گئی۔

(تاریخ ابن کثیر جلد 8 ، صفحہ 188)

ولید بن عقبہ کی معزولی پر لونڈیوں نے ماتمی لباس پہن لیے۔

(تاریخ طبری جلد 3 ، صفحہ 313 )

حضرت ابوبکر کی وفات پر ان کی بہن اور ان کے اہل و عیال نے نوحہ و عزاداری کی ۔

(صحیح بخاری شریف باب نمبر 52 )

(کنزالعمال حدیث نمبر 42911 )

خالد بن ولید کی وفات پر مکہ اور مدینہ کی عورتیں سات دن تک روتی رہیں حتہ کہ انہوں نے اپنے گریبان چاق کیے اور چہروں پر ماتم کیا۔

(کنزالعمال / حدیث نمبر 42908)

حضرت عمر نے نعمان کے انتقال کی خبر سنتے ہی سر پر ماتم کیا اور عزاداری کی۔

(کنزالعمال / حدیث نمبر 42896)
.
.
