کیا بی بی زینب سلام اللہ علیہا کو امام حسین علیہ السلام کی وصیت تھی

عزاداری کے مخالفین کی طرف سے الشیخ مفید علیہ الرحمہ کی کتاب الارشاد سے حضرت امام حسین علیہ السلام کی ایک وصیت پیش کی جاتی ہے جس میں حضرت امام حسین علیہ السلام سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کو صبر تلقین کرتے ہوئے ماتم کرنے، گریبان چاک کرنے جزع و نوحہ کرنے سے روکتے ہیں

وصیت ملاحظہ فرمائیں:

📜 …يا أُخيّةُ إِنِّي أقسمتُ فأبِرِّي قَسَمي، لا تَشُقِّي عليَّ جيبأً، ولا تَخْمشي عليَّ وجهاً، ولا تَدْعِي عليٌ بالويلِ والثّبورِ إِذا أنا هلكتُ.

📝 ترجمه” اے میری بہن، میں نے الله کی قسم کھائی ہے پس میری قسم کو پورا کرنا، مجھ پر (غم میں) گریبان نہ چاک کرنا اور نہ واویلا کرنا اور شور مچانا جب میں شہید ہو جاؤں”.

📚 تذکرۃ الاطہار اُردو ترجمہ الارشاد / صفحہ 349, 350

یہ روایت بلا سند منقول ہوئی ہے، اور مرسل روایت پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔

مزید یہ کہ یہ روایت غیر معتبر ہے

علامہ باقر الرستم صاحب اپنی کتاب “التطبیر والاشکالیة المزمنة” الارشاد سے مذکورہ وصیت نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:

غیر مسندة : یه روایت غیر مستند ہے

📚 التطبیر والاشکالیة المزمنة / صفحہ ۵۰

اگر حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے بہن حضرت سیدہ زینب سلام الله علیہا کو یہ وصیت کرتے تو سیدہ زینب سلام الله علیہا ضرور اس پر عمل کرتی لیکن کتب اہلسنت میں ایسی روایات موجود ہیں جن میں وارد ہوا ہے کہ:

📜 ولطمت وجھھا و شقت جیبھا و خرت مخشیا علیھا

📝 ترجمه: “حضرت زینب سلام الله علیہا نے اپنے چہرے پر ماتم کیا اور گریبان چاک کیا اور بے ہوش ہو کت گر پڑیں”۔

📚 تاريخ الرسل والملوك “تاريخ الطبري” جلد : 5 صفحه : 420

تاریخ ابن کثیر، جلد ہشتم میں مختلف مقامات پر ایسی روایات موجود ہیں جن میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور دیگر مستورات اھلبیت علیھم السلام کا ماتم کرنا ثابت ہے

بفرض اگر اس وصیت کو صحیح بھی تسلیم کر لیا جائے تو حضرت امام حسین علیہ السلام نے سیدہ زینب سلام الله علیہا کو اس لئے منع کیا کہ دشمنان ان کی یہ حالت دیکھ کر خوش نہ ہو اور امام کی وصیت میں نہی (عزاداری سے روکنا) ارشادی تھی نہ کہ تحریمی

جیسے قرآن میں حضرت آدم علیہ السلام کو الله تعالیٰ نے منع کیا

📜 لا تقربا ھذہ الشجرہ

اب کیا اس منع کرنے کے باوجود حضرت آدمؑ نے اسے نہیں کھایا؟

کیا یہاں بھی “نہی” کو تحریمی سمجھا جائے گا اور حضرت آدم علیہ السلام کے اس فعل حرام قرار دیا جائے گا؟ (معاذالله)

فما جوابکم ھو جوابنا

جو آپ جواب دو گے وہی ہمارا جواب ہوگا۔

🖋 سيد نادر حسین نقوی

📜 عنه عن صفوان بن يحيى عن العلا بن رزين عن محمد ابن مسلم عن أبي جعفر عليه السلام (وقد شققن الجيوب ولطمن الخدود الفاطميات على الحسين بن علي عليهما السلام، وعلى مثله تلطم الخدود وتشق الجيوب.)

📚 تهذيب الأحكام – الشيخ الطوسي – ج ٨ – الصفحة ٣٢٥

محمد تقی مجلسی ؓ اول روضة المتقين في شرح أخبار الأئمة المعصومين ؑ جلد 13 الصفحة 87 میں نقل کرتے ہیں کہ الشيخ الطوسي ؓ نے بسند موثق حضرت امام جعفر صادق ؑسے روایت نقل کی ہے کہ

امام فرماتے ہیں حضرت فاطمہ ؑ کی بیٹیوں نے امام حسین ؑ کی مصبیت پر اپنے منہ پیٹے اور گریبان چاک کیئے اور اس کی مثل (حسین جیسی دات) پر منہ پیٹے جائیں اور گریبان چاک کیئے جائیں….