حسان بن ثابت کا اپنے اشعار میں امام علی ع کی حالت رکوع میں انگشتری خیرات کرنے کا ذکر کرنا
تعارف حسان بن ثابت: حسان بن ثابت ایک بلند پایہ شاعرِ اسلام ہیں۔ یہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں حیات تھے۔ پیغمبر اسلام ان کی تعریف کرتے تھے اور کہتے تھے کہ حسان کے شعروں کو شعر نہ کہو بلکہ یہ سراسر حکمت ہیں۔
حسان بن ثابت لکھتے ہیں کہ
من ذا بخاتمة تصدّق راکعاً واسرَّھا فی نفسہ اسراراً؟
من کان باتَ علی فِراشِ محمّدٍ ومحمّدٌ اَسْریٰ یَوٴُمُّ الغارا؟
من کان فی القرآن سُمِّی موٴمناً فی تِسْعِ آیاتِ تُلینَ غَزارا؟



.
.
حسان بن ثابت
تعارف حسان بن ثابت حسان بن ثابت ایک بلند پایہ شاعرِ اسلام ہیں۔ یہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں حیات تھے۔ پیغمبر اسلام ان کی تعریف کرتے تھے اور کہتے تھے کہ حسان کے شعروں کو شعر نہ کہو بلکہ یہ سراسر حکمت ہیں۔
یُنادِیْھِمُ یومَ الغدیر نبیّھم بخُمٍّ واسمع بالرّسول منادیاً
وقال فمن مولا کُمْ وَوَلِیُّکُمْ فقالوا ولم یَبْدوا ھناک التعامیا
الھُک مولانا وانت ولّینا ولم تلقَ منّا فی الولایة عاصیا
فقال لہ قُمْ یا علیُّ فَاِنَّنِیْ رَضیتُک من بَعْدی اماماًوھادیا
فمن کُنْتُ مولاہ فھذا ولیّہ فکونوالہ انصارَ صدقٍ مُوالیا
ھناک دَعَا اللّٰھُمَّ والِ ولیَّہ وکن للّذی عادیٰ علیّا معادیا
”غدیر خم کے روز پیغمبر اکرم نے اُمت کو آواز دی اور میں نے آنحضرت کے منادی کی ندا سنی۔ پیغمبر اکرم نے فرمایا:تمہارا مولیٰ اور ولی کون ہے؟ تو لوگوں نے صاف صاف کہا کہ اللہ ہمارا مولیٰ ہے اور آپ ہمارے ولی ہیں اور کوئی بھی اس کا انکار نہیں کرتا۔پس آپ نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا کہ یا علی : اٹھو! میں اس پر راضی ہوں کہ میرے بعد آپ اس قوم کے امام اور ہادی ہوں اور فرمایا کہ جس جس کا میں مولیٰ ہوں، اُس اُس کا یہ علی مولا ہے، تم تمام سچائی اور وفاداری کے ساتھ اس کے حامی و مددگار بن جاؤ۔ پھر آپ نے دعا کی کہ خدایا! تو اُس کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھے اور اُس کا دشمن ہوجو علی سے دشمنی کرے“۔ حوالہ خوارزمی، کتاب مقتل، باب4،صفحہ47اور حموینی، کتاب فرائد السمطین اور گنجی شافعی ،کتاب کفایة الطالب، باب اوّل۔
من ذا بخاتمة تصدّق راکعاً واسرَّھا فی نفسہ اسراراً؟
من کان باتَ علی فِراشِ محمّدٍ ومحمّدٌ اَسْریٰ یَوٴُمُّ الغارا؟
من کان فی القرآن سُمِّی موٴمناً فی تِسْعِ آیاتِ تُلینَ غَزارا؟
”وہ کون ہے جس نے حالت ِ رکوع میں اپنی انگشتری فقیر کو دے دی اور اس بات کو اپنے دل میں پوشیدہ رکھا؟ وہ کون ہے جو پیغمبر خدا کے بستر پر سویا جب پیغمبر عازمِ غارِ ثور تھے؟ وہ کون ہے جو قرآن میں نو مرتبہ موٴمن کے لقب سے پکارا گیا ہے اور یہ آیتیں بہت پڑھی جاتی ہیں؟“
حوالہ کتاب الٰہیات و معارفِ اسلامی، مصنف: استاد جعفر سبحانی، صفحہ395نقل کیا گیا ہے تذکرة الخواص سے صفحہ18، اشاعت ِنجف۔