*کتب اہل سنت سے ثبوت کہ حضرت عثمان 12 زی الحج کو شہید ہوئے*


عثمان درمیان والے یوم تشریق (یعنی 12 ذو الحجہ) کو شہید کیے گئے۔



معتمر بن سلیمان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میرے والد سلیمان نے کہا کہ ابو عثمان نے ان کو بیان کیا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ درمیان والے یوم تشریق کو شہید ہو گئے۔




دیگر صحابہ کرام کی مانند حضرت عثمان غنی کی شہادت کے حوالہ سے بھی مختلف و متعدد اقول ملتے ہیں جنہیں علماء و مورخین نے اپنی کتب میں نقل کیا ہے، *جیسا کہ امام المؤرخین طبری نے امام زھری کا قول نقل کیا ہے جن کے مطابق حضرت عثمان کی شہادت ایام تشریق (یعنی نو ذی الحج سے لیکر تیرہ ذی الحج) کے دوران ہوئی،* اسیطرح ایک قول تین ذی الحج کا، اور ایک قول کیمطابق ان کی شہادت یوم النحر یعنی دس ذی الحج کے روز ہوئی، البتہ مشہور قول کیمطابق ان کی شہادت کی تاریخ اٹھارہ ذی الحج بروز جمعہ ہے۔
قال: قتل عثمان فزعم بعض الناس أنه قتل في أيام التشريق، وقال بعضهم قتل يوم الجمعة لثلاث خلت من ذي الحجة. وقيل قتل يوم النحر، حكاه ابن عساكر ويستشهد له بقول الشاعر: ضحوا بأشمط عنوان السجود به * يقطع الليل تسبيحا وقرآنا قال: والأول هو الأشهر، وقيل إنه قتل يوم الجمعة لثماني عشرة خلت من ذي الحجة سنة خمس وثلاثين على الصحيح المشهور.


تعليق شعيب الأرنؤوط
عثمان کا قتل ایام تشریق کے وسط ( 12 ذوالحجہ ) میں ہوا
إسناده صحيح رجاله ثقات رجال الشيخين


عثمان کا قتل ایام تشریق کے وسط ( 12 ذوالحجہ ) میں ہوا
رجاله صحيح


عثمان کا قتل ایام تشریق کے وسط ( 12 ذوالحجہ ) میں ہوا
رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ، وَرِجَالُهُ رِجَالُ الصَّحِيحِ









