قارئین کرام آپ کو معلوم ہے آج کل ناصبی بھت بکواس کر رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ یوم عاشور کے روز کسی شیعہ عالم بنام غالباً (میر تقی جعفر) نے زیارت عاشور کے یہ لفظ پڑھے
اَللّهُمَّ الْعَنْ اَباسُفْیانَ وَ مُعاوِیَةَ وَ یَزیدَ بْنَ مُعاوِیَةَ عَلَیْهِمْ مِنْکَ اللَّعْنَةُ اَبَدَ الاْبِدینَ
اس پر ناصبی چیخنے شروع ہوگے بھت بڑا ظلم ہوگیا ہمارے دادا ابوسفیان اور ہمارے بابا معاویہ پر شیعوں نے لعنت کی ہے اس لئے یے مجرم ہے ان کو سزا دی جائے
ان ناصبیوں کو کہتا ہوں پہلے سزا اپنے علماء کو دو ہمیشہ تحریروں اور تقریروں میں معاویہ بن سفیان پر لعنت کرتے اس دنیا سے چل بسے کیوں کے ایک مسلم عقیدے کے تحت معاویہ لعنتی ہے اور تھا اور تاقیامت تک لعنتی رھے گا
اگر ہم پر اعتماد نہیں تو اپنے عالم کا مان لو
.
اھل سنت کے عالم ابو جعفر محمد بن جریر الطبری اپنی مشھور کتاب المنتخب من ذیل المذیل (تأریخ الطبری ج 11 ص 529 پر جعفر بن ابی سفیان کا تذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں جعفر ابن ابی سفیان دور معاویہ کے وسط میں مرگئے تھےعبارت کے الفاظ پر غور کریں قارئین کرام
وتوفى جعفر فی وسط خلافة معاویه لعنه الله.
عبارت میں ابی جریر طبری نے نے معاویہ کو لعنه الله لکھا ہے
.
یھی ابوجعفر طبری اپنی کتاب المنتخب من ذیل المذیل المعروف تأریخ الطبری ج 11 ص 535 پر فرماتے ہیں نوفل بن معاویہ دور یزید بن معاویه، لعنهما الله. دیکھیں قارئین اس مقام میں علامہ جریر نے تثینہ کا صیغہ استمال کرکہ دونوں یعنی معاویہ بن سفیان اور یزید بن معاویہ پر لعنت کی ہے
عبارت اس طرح ہے وتوفى نوفل بالمدینة فی خلافة یزید بن معاویه، لعنهما الله
بس عزیزان آپ سے گذارش ہے اس زیارت عاشور کو خود بھی پڑھو بچوں کو بھی پڑھاؤ اپنی بچیوں کو پڑھاؤ
یے ایک مشکل کشا زیارت ہے جو بھی حاجت ہو دو رکعت زیارت امام حسین پڑھ کر چالیس دن تک پڑھو ان شاءاللہ بفضل خدا تمام مشلات حل ہوجائیں گے
اور وحشمت قبر سے بچنے کہ لئے امام جعفر صادق نے اپنے شاگرد کو اس زیارت کی تعلیم دی ہے ہے
اللَّهُمَّ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ تَبَرَّكَتْ بِهِ (فِيهِ) بَنُو أُمَيَّةَ وَ ابْنُ آكِلَةِ الْأَكْبَادِ
اللَّعِينُ ابْنُ اللَّعِينِ عَلَى (لِسَانِكَ) وَ لِسَانِ نَبِيِّكَ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ)
فِي كُلِّ مَوْطِنٍ وَ مَوْقِفٍ وَقَفَ فِيهِ نَبِيُّكَ (صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ)
اللَّهُمَّ الْعَنْ أَبَا سُفْيَانَ وَ مُعَاوِيَةَ وَ يَزِيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ عَلَيْهِمْ مِنْكَ اللَّعْنَةُ أَبَدَ الْآبِدِينَ
وَ هَذَا يَوْمٌ فَرِحَتْ بِهِ آلُ زِيَادٍ وَ آلُ مَرْوَانَ بِقَتْلِهِمُ الْحُسَيْنَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِ (عَلَيْهِ السَّلاَمُ)
اللَّهُمَّ فَضَاعِفْ عَلَيْهِمُ اللَّعْنَ مِنْكَ وَ الْعَذَابَ (الْأَلِيمَ)
اللَّهُمَّ إِنِّي أَتَقَرَّبُ إِلَيْكَ فِي هَذَا الْيَوْمِ وَ فِي مَوْقِفِي هَذَا وَ أَيَّامِ حَيَاتِي
بِالْبَرَاءَةِ مِنْهُمْ وَ اللَّعْنَةِ عَلَيْهِمْ وَ بِالْمُوَالاَةِ لِنَبِيِّكَ وَ آلِ نَبِيِّكَ (عَلَيْهِ وَ) عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ
والسلام سیف نجفی



