حدیث معرفت امام کا صحیح مسلم سے حذف کیا جانا

عبد القادر قرشی (متوفی 775ھ) نے اپنی کتاب “الجواهر المضية في طبقات الحنفية” میں صحیح مسلم کے حوالے سے ایک حدیث نقل کی ہے جسکی عبارت یوں ہے:
و قوله عليه السلام في صحيح مسلم
«من مات ولم يعرف امام زمانه مات ميتة الجاهلية»
اور آپ علیہ السلام کا صحیح مسلم میں قول ہے “جو کوئی اس حالت میں مرا کہ اس نے اپنے زمانے کے امام کو نہیں پہچانا تو وہ جاہلیت کی موت مرا”
الجواهر المضيہ ، ص ۴۵۷
اسی حدیث کو، انہی الفاظ کے ساتھ، مشہور عالم سعد الدین تفتازانی (متوفی 793ھ) نے اپنی مشہور کتاب “شرح المقاصد” میں بھی نقل کیا ہے۔ انکی کتاب کی عبارت یوں ہے:
و قوله (ص) :
«من مات ولم يعرف امام زمانه مات ميتة الجاهلية»
جو کوئی اس حالت میں مرا کہ اس نے اپنے زمانے کے امام کو نہیں پہچانا تو وہ جاہلیت کی موت مرا
شرح مقاصد ، ص ۲۳۹
تفتازانی نے حدیث کے وہی الفاظ نقل کئے جو عبد القادر قرشی نے صحیح مسلم سے نقل کئے تھے، انکے اسی قول کو مشہور عالم، ملا علی قاری (متوفی 1014ھ) نے اپنی کتاب “مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح” میں یوں نقل کیا ہے:
وَذَكَرَهُ السَّعْدُ فِي شَرْحِ الْعَقَائِدِ مِنْ حَدِيثِ «مَنْ مَاتَ وَلَمْ يَعْرِفْ إِمَامَ زَمَانِهِ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً» (رَوَاهُ مُسْلِمٌ)
اور سعد (تفتازانی) شرح العقائد میں حدیث لایا ہے “جو کوئی اس حالت میں مرا کہ اس نے اپنے زمانے کے امام کو نہیں پہچانا تو وہ جاہلیت کی موت مرا” (یہ مسلم کی روایت ہے)
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ، ص ۳۳۲
————————–
اس حدیث کو جید علماء نے صحیح مسلم کے حوالے سے نقل کیا ہے ، جس سے واضح ہوتا ہے کہ آج سے چند صدیاں قبل یہ حدیث صحیح مسلم میں موجود تھی جسے صحیح مسلم سے حذف کردیا گیا ہے