قارئین کرام: اس لئے ہم بلا تھمید اہل سنت کے کچھ علماء کے اقوال پیش کرتے ہیں پہر نتیجہ قارئین کرام پر چھوڑتے ہیں ہم سب سے پہلے ابن کثیر کا قول پیش کرتے ہیں
❶عالم اہل سنت ابن کثیر اپني کتاب الفصول في السيرة ميں لکھتے ہیں
واختلف أيها أفضل هي أو عائشة رضي الله عنهما؟ فرجح فضل خديجة جماعة من العلماء.
ترجمہ: علماء کا آپس میں اس بات پر اختلاف ہے، حضرت خدیجة الکبری (س) افضل ہے یا حضرت عائشہ؟
علامہ ابن کثیر جواب میں لکھتا ہے علماء اس بات کو ترجیع دیتے ہیں بیبی خدیجہ (س) افضل ہے حضرت عائشہ سے
حوالہ: الفصول في السيرة، ج۱، ص۲۴۳
❷ عالم اہل سنت علامہ ذهبی اپنی مشہور کتاب سير أعلام النبلاء میں لکھتے ہیں
وَإِنْ كَانَ لِلصِّدِّيْقَةِ خَدِيْجَةَ شَأْوٌ لاَ يُلْحَقُ، وَأَنَا وَاقِفٌ فِي أَيَّتِهِمَا أَفْضَلُ، نَعَمْ جَزَمْتُ بِأَفْضَلِيَّةِ خَدِيْجَةَ عَلَيْهَا، لأُمُوْرٍ لَيْسَ هَذَا مَوْضِعُهَا.
ترجمہ: امام ذھبی کہتا ہے سیدہ خدیجة الکبری کی شان تک کوئی پہنچ نہیں سکتا ہے، میں جانتا ہوں ان دونوں میں یعنی حضرت خدیجہ( س) اور حضرت عائشہ میں کون افضل ہے؟ لیکن میں یقین سے کہتا ہوں سیدہ خدیجه (س) افضل ہے حضرت عائشہ سے ، یہ وہ مورد ہے جہاں پر دلیل قائم کرنے کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے
حوالہ: سير أعلام النبلاء، ج۲، ص۱۴۰
❸ عالم اہل سنت علامہ تقی الدین مقریزی اپنی کتاب إمتاع الأسماع بما للنبي من الأحوال والأموال میں لکھتے ہیں
*وقد اختلف أيهما أفضل، هي أو عائشة؟ فرجح فضل خديجة جماعة من العلماء* .
ترجمہ: علماء کا آپس میں اس بات پر اختلاف ہے، حضرت خدیجة الکبری (س) افضل ہے یا حضرت عائشہ؟
علامہ صاحب جواب میں لکھتا ہے علماء اس بات کو ترجیع دیتے ہیں بیبی خدیجہ (س) افضل ہے حضرت عائشہ سے
حوالہ: إمتاع الأسماع بما للنبي من الأحوال والأموال والحفدة والمتاع، ج۶، ص۲۸
❹عالم اہل سنت علامہ ابن حجر عسقلانی اپنی کتاب فتح الباری شرح البخاری میں لکھتے ہیں
قلت ومن صريح ما جاء في تفضيل خديجة ما أخرجه أبو داود والنسائي وصححه الحاكم من حديث بن عباس رفعه أفضل نساء أهل الجنة خديجة بنت خويلد وفاطمة بنت محمد.
ترجمہ: علامہ عسقلانی لکھتا ہے میں کہتا ہوں سیدہ خدیجة الکبری کی فضیلت پر صراحت موجود ہے یعنی بیبی خدیجہ تمام ازواج رسول (ص) سے افضل ہیں، اس کو ابوداؤد نے، امام نسائی (رح)نے، امام حاکم نے ابن عباس سے صحیح قول نقل کیا، کہ رسول خدا ص نے ارشاد فرمایا جنت کی عورتوں میں افضل سیدہ خدیجہ( س) اور اس کی بیٹی فاطمہ (س) ہے
حوالہ: فتح الباري شرح صحيح البخاري، ج۷، ص۱۳۹
❺ علامہ عيني اپنی کتاب عمدة القاري شرح صحيح البخاري لکھتے ہیں
وهل هي أفضل من خديجة بنت خويلد فيه خلاف فقال بعضهم عائشة أفضل وقال آخرون خديجة أفضل وبه قال القاضي والمتولي وقطع ابن العربي المالكي وآخرون وهو الأصح.
کیا عائشہ، خدیجہ بننت خویلد سے افضل ہیں؟ اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض لوگوں نے عائشہ کو افضل کہا ہے۔اور دوسرا قول یہ ہے کہ خدیجہ افضل ہیں۔ قاضی، متولی، اور ابن عربی اسی کے قائل ہیں اور یہی قول صحیح ہے
حوالہ: عمدة القاري شرح صحيح البخاري، ج۱، ص۳۸
❻ علامہ مناوي اپنی کتاب فیض القدیر میں لکھتے ہیں
سيدات نساء أهل الجنة أربع مريم وفاطمة وخديجة وآسية امرأة فرعون هذا نص صريح في تفضيل خديجة على عائشة وغيرها من زوجاته لا يحتمل التأويل.
ترجمہ: علامہ صاحب لکھتے ہیں جنت کی سردار چار کنیزیں(عورتیں) ہیں
مریم (س)
فاطمہ (س)
خدیجہ (س)
آسیہ(س) فرعون کی بیوی ، آگے لکھتا ہے یہ واضح ہے خدیجة الکبری (س) حضرت عائشہ سے افضل ہے اور ازواج رسول( ص) سے بھی خدیجہ (س) افضل ہے ، اس میں تاویل کی کوئی گنجائش نہیں ہے




حوالہ:فيض القدير شرح الجامع الصغير، ج۴، ص۱۲۴
❼ ملا علي قاري حنفي اپنی کتاب مرقات میں لکھتے ہیں:
واستنبط من هذا الحديث فضل خديجة على عائشة لأنه ورد في حقها أن جبريل أقرأها السلام من ربها،
ترجمہ: علامہ صاحب لکھتا ہے اس حدیث سے نتیجہ یہ نکلتا ہے سیدہ خدیجة الکبری( س) حضرت عائشہ سے افضل ہے، بیبی خدیجہ (س) کے حق میں روایت بھی ہے ایک دفعہ جبریل خدواند متعال کی جانب سے سلام لیکر آئے تھے
حوالہ: مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح، ج۹، ص۳۹۹۰
❽ علامہ ابوشهبه محمد بن سویلم متوفی ۱۴۰۳ ھ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں :
وأصرح من ذلك في الدلالة على تفضيلها على عائشة ما رواه ابن مردويه في تفسيره بسند صحيح أن رسول الله صلّى الله عليه وسلّم قال: «كمل من الرجال كثير، ولم يكمل من النساء إلا ثلاث: مريم بنت عمران، واسية امرأة فرعون، وخديجة بنت خويلد.
ترجمہ: علامہ صاحب لکھتا ہے اِس صریح دلالت سے معلوم ہوتا ہے جناب خدیجة الکبری (س) حضرت عائشہ سے افضل ہے اور ابن مردویہ رسولخدا (ص) صحیح السند کے ساتھ نقل کیا ہے ، رسولخدا ص نے ارشاد فرمایا اکثر مرد ( عقل کے یا میراث کے ) اعتبار سے کامل ہوتے ہیں اور عورتیں ( عقل کے یا میراث کے ) اعتبار سے ناقص ہوتی ہیں سواء
مریم بنت عمران
بیبی آسیہ زوجہ فرعون
خدیجة الکبری



حوالہ: السيرة النبوية على ضوء القرآن والسنة، ج۱، ص۳۹۸
تمام علماء اہل سنت کے اقوال سے نتیجہ یہ نکلتا ہے سیدہ خدیجة الکبری سلام اللہ علیھا بیبی عائشہ سے افضل ہے
تحریر وتحقیق: سیف نجفی








