بوقتِ شہادتِ حسین ع ملائکہ کا میدانِ کربلا میں نزول

بوقتِ شہادتِ حسین ع ملائکہ کا میدانِ کربلا میں نزول
[١/١٢٥٤] عيون أخبار الرضا وأمالي الصدوق: ماجيلويه عن علي عن أبيه عن الزيان بن شبيب قال: دخلت على الرضا في أول يوم من المحرم فقال لي: يا ابن شبيب أصائم أنت فقلت: لا، فقال: إن هذا اليوم هو اليوم الذي دعا فيه زكريا ربّـه فـقال:……..الخ
امام علی الرضا ع نے فرمایا ماہ محرم وہ مہینہ تھا کہ اہل جاہ—-لیت ظلم و قتا—-ل کو اس کے احترام کی خاطر اس میں حرام جانتے تھے مگر اس امت نے اس مہینے کی حرمت نہ جانی اور نہ اپنے نبی ص کی حرمت کا خیال کیا ۔ اس مہینے میں ان کی ذریت کو قت—–ل کیا ، ان کی خواتین کو ا—-سیر کیا اور ان کے مال و اسباب کو لوٹا ، خدا ہرگز ان کے اس کام کو معاف نہ کرے گا ۔ اگر تمہیں کسی چیز پر گریہ کرنا ہے تو حسین ع کے لئے گریہ کرو کہ گوسفند کی طرح ان کے سر کو کا—-ٹا گیا اور 18 بندے ان کے خاندان کے ان کے ساتھ شہید ہوئے کہ روئے زمین پر ان کے جیسا کوئی نہ تھا ۔ آسمان ہائے ہفتم و زمین نے ان کے قت—-ل ہونے پر گریہ کیا اور چار ہزار فرشتے ان کی مدد کے لئے زمین پر آئے مگر انہوں نے دیکھا کہ حسین ع قت—–ل کر دیے گئے ہیں ، وہ قبر کے نزدیک پریشان حال اور آلودہ رہیں گے یہاں تک کہ قائمِ آلِ محمد ص ظہور کریں گے اور وہ فرشتے ان کی مدد کریں گے ، ان فرشتوں کا شعار ” یا لثارات الحسین ” ہے ۔ میرے والد نے اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے جد سے روایت کیا کہ جب حسین ع شہید ہوئے تو آسمان نے خو–ن و خاک سرخ برسائی ۔ اگر تم حسین ع ہر اتنا گریہ کرو اور تمہارے چہرے پر ظاہر ہوجایے تو جو گناہ تم نے کیا صغیرہ کبیرہ چھوٹا بڑا خدا معاف کر دے گا ۔ اگر تم چاہتے ہو کہ خدا کی زیارت کرو اور تمہارا کوئی گناہ باقی نہ رہے تو تربت حسین ع کی زیارت کرو ۔ اگر تم چاہو کی بہشت میں رسول ص کے ساتھ ساکن ہو تو قات—–لینِ حسین ع پر لع—نت کرو ۔ اگر تم چاہو کہ حسین ع کے شہید اصحاب جیسا ثواب حاصل کروں تو جب بھی ان کو یاد کرو تو یہ کہو کہ کاش میں بھی ان کا حصہ ہوتا اور فوزِ عظیم کو پہنچتا ۔اگر تو چاہو کہ ہمارے ساتھ محشور ہو تو ہمارے غم میں غمگین اور ہماری خوشی میں خوش رہو اور ہماری ولایت سے متمسک رہو ۔ اگر کوئی بندہ پتھر کو بھی دوست رکھے تو اس کے ساتھ محشور ہوگا ۔