حضرت عمر عورتوں پر تشدد کرنے والے تھے

حضرت عمر عورتوں پر تشدد کرنے والے تھے
حضرت عمر کو جب اطلاع ملی کہ انکی بہن اور بہنوئی نے اسلام قبول کرلیا ہے تو بہن کے گھر پہنچے اور کہا “اے اپنی جان کی دشمن! میں نے سنا ہے تو بے دین ہوگئی ہے!”
کسی چیز سے مارا جو ان کے ہاتھ میں تھی، بہن کے جسم سے خون بہنے لگا، قرآن کے اوراق دیکھ کر پوچھا یہ کونسی کتاب ہے مجھے دکھاو!
بہن نے کہا “یہ کتاب تمہارے ہاتھ ہرگز نہ دی جائے گی کیونکہ تم مُشر_ک ہونے کیوجہ سے ناپاک ہو اور ناپاکی کے بعد غسل نہیں کرتے۔
📚سیرة حلبیہ جلد دوم
حضرت ابوبکر کی وفات پر انکی صاحبزادیاں نوحہ کررہی تھیں تو حضرت عمر اپنے ساتھیوں سے کہا انھیں گھر سے نکال لاو، حضرت عائشہ نے کہا یہ میرا گھر ہے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دونگی، لیکن زبردستی حملہ کرکے انکی بہن ام فروہ کو بھی نکال لیا گیا اور حضرت عمر نے انھیں دُرّوں کیساتھ مارا۔
📚مصنف عبدالرزاق ٦٧٠٩ جلددوم
اشعت بن قیس سے روایت ہے کہ میں ایک رات حضرت عمر کا مہمان بنا۔جب آدھی رات ہوئی تو وہ اپنی بیوی کو مارنے لگے۔۔الخ
📚سنن ابن ماجہ ١٩٨٦
جب ابوبکر کی بیعت ہوگئی تو کچھ لوگ مشورہ خلافت کیلئے حضرت فاطمة الزہراء علیہ السلام کے گھر آنے جانے لگے۔یہ خبر عمر تک پہنچی تو رسول اللہﷺ کی صاحبزادی کے دروازے پر کھڑے ہو کر کہا “خدا کی قسم! اگر یہ لوگ یہاں دوبارہ جمع ہوئے تو میں گھر میں موجود افراد سمیت گھر کو آگ لگادوں گا”
📚مصنف ابن ابی شیبہ اردو جلد ١١
کیا یہ رسول اللہﷺ کی سنت تھی؟! نہیں بلکہ رسول اللہﷺ نے تو عورتوں سے حسن سلوک کا حکم دیا اور کرکے بھی دکھایا
جب ہماری ماوں( عائشہؓ و حفصہؓ) نے رسول اللہﷺ کو اتنا ستایا کہ قرآن نے انھیں توبہ کا حکم دیا، رسولﷺ کریم نے تو تب بھی انھیں کچھ نہ کہا اور ہمیشہ نرمی سے پیش آئے۔ تو ان موصوف میں اسلام لانے کے بعد کیا تبدیلی آئی؟!