خدا نے عائشہ بنت ابی بکر اور حفصہ کو کہا ان دونوں کے دل ٹیڑھے ہوگئے ہیں۔ (التحریم- 4)اور رسول خدا نے کہا یہ صواحب یوسف ہیں۔(بخاری- 679) اور یہ کوئی معمولی باتیں نہیں تھیں۔
عائشہ نے رسول خدا کے بیٹے ابراہیم جو ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہُا کے بطن سے متولد ہوئے اس پر الزام لگایا کہ نعوذ باللہ نبی کا بیٹا نہیں ۔ اور یہ بہتان اس نے نبی پاک کے سامنے لگایا۔
اس بات کو مولا علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے بیان کیا
رسول خدا سے بھی یہ بات مروی ہے
امام باقر علیہ السلام نے بھی اس واقعہ کی تصدیق کی
اس واقعی کی تصدیق اہلسنت کی کتب سے بھی ہوتی ہے۔
اس واقع کو کانٹ چھانٹ کر صحیح مسلم نے لکھا شیخ البانی نے بھی کچھ حصہ بیان کیا اور مسند احمد بن حنبل نے بھی کچھ حصہ نقل کیا ۔
لیکن بہتان والا واقعہ مستدرک الحاکم نے بھی نقل کیا جہاں اس نے عائشہ کا قول نقل کیا کہ ماریہ قبطیہ کے ناجائز تعلقات اپنے کزن کیساتھ تھے اور وہ اس سے حاملہ ہوئی تھیں۔ نعوذباللہ استغفراللّٰہ۔
جب کہ وہ شخص نامرد تھا۔ عائشہ کو ماریہ قبطیہ سے بہت بغض تھا کیونکہ اسکی اولاد تھی اور عائشہ کی اولاد نہیں تھی اور سوکن سے یہ حسد اس حد تک بڑھ گیا اس نے سنگین قسم کے بہتان لگائے۔
تمام سکین ساتھ میں لگا رہا ہوں۔

























