امام اہل سنت ابوبکر الخلال (المتوفی ۳۱۱ھ) نے اپنی سند سے اس طرح نقل کیا ہے :
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: ثَنَا الْأَثْرَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، وَذُكِرَ لَهُ حَدِيثُ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَلِيٍّ، وَالْعَبَّاسِ، وَعَقِيلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ أَمَّرَ خَالِدًا فِي عَلِيٍّ، فَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: كَيْفَ؟ فَلَمْ يَعْرِفْهَا، فَقَالَ: مَا يُعْجِبُنِي أَنْ تُكْتَبَ هَذِهِ الْأَحَادِيثُ
الاثرم سے روایت ہے کہ میں نے احمد بن حنبل کو کہتے ہوئے سنا جب اسکے سامنے وہ حدیث جو عقیل نے زہری سے اور اس نے عروۃ سے اور اس نے عائشہ سے اور اس نے نبی ﷺ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے علیؑ اور عباس کے بارے میں کہا…، اور دوسری حدیث جسکو عقیل نے زہری سے نقل کیا کہ ابوبکر نے خالد کو حکم دیا تھا علیؑ کے بارے میں۔
پس احمد بن حنبل نے کہا : کیسے؟ میں نہیں جانتا انکو۔
پھر فرمایا : میں پسند نہیں کرتا کہ ایسی احادیث کوئی لکھیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ابوبکر نے خالد بن ولید کو کس بات کا حکم دیا تھا علیؑ کے بارے میں ؟
امام ابو سعد سمعانی (المتوفی ۵۶۲ھ) نے اپنی کتاب میں صحیحین کے ایک راوی عباد بن یعقوب الرواجنی کے زیل میں یوں نقل کیا ہے :
قلت روى عنه جماعة من مشاهير الأئمة مثل أبى عبد الله محمد بن إسماعيل البخاري لأنه لم يكن داعية إلى هواه، وروى عنه حديث أبى بكر رضي الله عنه أنه قال:
لا يفعل خالد ما أمر به، سألت الشريف عمر بن إبراهيم الحسيني بالكوفة عن معنى هذا الأثر فقال: كان أمر خالد بن الوليد أن يقتل عليا ثم ندم بعد ذلك فنهى عن ذلك
میں کہتا ہوں : اس سے ائمہ کی ایک جماعت نے روایت لی ہے مثلاً ابو عبداللہ محمد بن اسماعیل بخاری کیونکہ یہ اپنی بدعت کی طرف دعوت دینے والا نہیں تھا اور اسی سے وہ حدیث آئی ہے ابوبکر کی کہ انہوں نے فرمایا : خالد اس کام کو انجام مت دینا جسکا حکم میں نے دیا تھا۔
(سمعانی فرماتے ہیں کہ) میں نے شریف عمر بن ابراھیم الحسینی کو کوفہ میں اس اثر کے معنی پوچھا تو انہوں نے کہا : ابوبکر نے پہلے خالد بن ولید کو حکم دیا تھا کہ وہ علی ابن ابی طالبؑ کو قتل کردیں لیکن بعد میں نادم ہوگیا اور پھر اس سے منع فرمایا۔




