شیعہ امامیہ کے یہاں نص صریح کہ علی ابن ابی طالبؑ رسول اللہ ﷺ کے بعد تمام مخلوق کے امام ہیں

شیخ أبي جعفر محمد بن علي بن الحسين ابن موسى بن بابويه القمي المعروف الصدوقؒ (المتوفی ۳۸۱ھ) نے اپنی سند سے اس طرح نقل کیا ہے :
حدثنا جعفر بن محمد بن مسرور (رضي الله عنه)، قال: حدثنا محمد ابن عبد الله بن جعفر بن جامع الحميري، عن أبيه، عن يعقوب بن يزيد، قال: حدثنا الحسن بن علي بن فضال، عن أبي الحسن علي بن موسى الرضاؑ ، عن أبيه، عن آبائهؑ ، قال: قال رسول الله ﷺ : علي مني وأنا من علي، قاتل الله من قاتل عليا، لعن الله من خالف عليا، علي إمام الخليقة بعدي، من تقدم على علي فقد تقدم علي، ومن فارقه فقد فارقني، ومن آثر عليه فقد آثر علي، أنا سلم لمن سالمه، وحرب لمن حاربه، وولي لمن والاه، وعدو لمن عاداه۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : علیؑ مجھ سے ہے اور میں علیؑ سے ہوں جس نے علیؑ سے جنگ کی اس نے اللہ سے جنگ کی ، اللہ لعنت کرتا ہے/یا کرے اس کی مخالفت کرنے والے پر ، علیؑ میرے بعد تمام مخلوق کے امام ہے، جو علیؑ سے آگے بڑھا وہ مجھ سے آگے بڑھ گیا اور جس نے اس کو چھوڑ دیا اس نے مجھے چھوڑ دیا، جس نے اس پر کسی کو ترجیح دی اس نے مجھ پر کسی کو ترجیح دی، اور میں اس سے صلح میں ہوں جس نے اس سے صلح رکھی اور جس نے اس سے جنگ کی میں اس کے خلاف جنگ میں ہوں اور میں اس کا دوست ہوں جو اس اس سے دوستی رکھی، اور اس کا دشمن ہوں جس نے اس سے دشمنی رکھی۔
⛔الامالی – شیخ صدوقؒ // جلد ۱ // صفحہ ۷۵۷ // مؤسسة البعثة قم ایران۔
اس روایت کو افغانستان کے مشہور شیعہ عالم شیخ آصف محسنیؒ نے معتبر قرار دیا ہے۔
⛔معجم الاحادیث المعتبرۃ – شیخ آصف محسنیؒ // جلد ۲ // صفحہ ۱۶۶ // رقم ۱۱۵۱ // طبع دار ادیان تہران ایران۔