قصہ اس شخص کا جو زیارت امام حسین ع کو برا کہتا تھا

سلیمان اعمش نے لکھا ہے کہ میں کوفہ میں رہتا تھا اور ایک شخص میرے پڑوس میں رہتا تھا کہ میں وہاں جا بیٹھتا تھا ایک شب جمعہ کو میں نے اس سے پوچھا اے شخص تو زیارت امام حسین ع کے بارے میں کیا کہتا ہے ؟
اس نے کہا وہ بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے اور جو گمراہ ہے وہ سیدھا جہنم کی طرف جائے گا سلیمان کہتا ہے میں اس کی یہ بات سن کر غصے سے اٹھا اور دل میں عہد کیا کہ کل میں اس سے حضرت امام حسین ع کے فضائل بیان کروں گا اگر وہ عناد پر مصر رہے گا تو میں اسے قتل کر دوں گاچناچہ جب صبح ہوئی تو میں نے اسکے گھر جاکر دق الباب کیا اور اسکا نام لے کر اسے آواز دی کہ اچانک اسکی بیوی بولی وہ تو امام حسین ع کی زیارت کو گیا ہے یہ سن کر مجھے بہت حیرانگی ہوئی میں بھی روضہ اقدس کی طرف چل پڑا وہاں میں نے دیکھا کہ ایک شخص قبر کے سامنے سجدے میں پڑا ہے اور وہ سجدے میں رو کر استفغار کر رہا ہے کچھ دیر بعد اس نے سجدے سے سر اٹھایا میں نے کہا اے شیخ کل شام تک تو کہتا تھا کہ زیارت امام حسین ع بدعت ہے اور اب تو خود زیارت کرنے کے لیے آیا ہے وہ بولا اے سلیمان مجھے ملامت نہ کر آج کی رات تک میں اہل بیت ع کی امامت کا قائل نہ تھا رات کو میں نے ایک خواب دیکھا ہے جس سے میرے دل پر سخت خوف طاری ہوا میں نے کہا وہ خواب کیا ہے وہ بولا کہ میں نے ایک جلیل القدر شخص کو دیکھا جو کہ نہ بہت بلند تھے اور نہ بہت کوتاہ تھے انکی عظمت و جلال کو بیان کرنے میں میری زبان قاصر ہے یہ تمام حضرات گھوڑوں پر سوار ہیں اور انکے سر پر انتہائی خوبصورت تاج سجا ہوا ہے اور اسکے چار حصے ہیں ہر حصے میں ایک جوہر نصب ہے اسکی روشنی تین دن کی راہ تک پہنچتی ہے میں نے اپنے ایک ملازم سے پوچھا یہ کون ہیں وہ بولا حضرت علی مرتضی ع ہیں پھر میں نے پوچھا یہ جلیل القدر شخصیت کون ہیں ؟ وہ بولا یہ حضرت محمد مصطفی ع ہیں پھر میں نے دیکھا اک ناقہ نور آیا ہے اور اس پر نور کا کجاوہ ہے اور اس میں دو بیبیاں تشریف فرما ہیں پھر میں نے پوچھا کہ اس ناقہ پر سوار کون ہیں ؟ وہ بولا اس میں حضرت خدیجہ الکبری اور حضرت فاطمہ ع سوار ہیں ناگاہ میں نے دیکھا کہ آسمان سے رقعے گر رہے ہیں میں نے پوچھا کہ یہ رقعے کیا ہیں ؟ وہ بولا کہ ان رقعوں میں امان لکھی ہوتی ہے ان زائرین امام حسین ع کے لیے جو شب جمعہ امام مظلوم ع کی ضریح اقدس کی زیارت کرتے ہیں
میں نے اس سے ایک رقعہ طلب کیا تو اس نے جواب دیا تم ہی تو کہتے تھے زیارت امام حسین ع بدعت ہے اب تم یہ رقعہ طلب کرتے ہو تم اس شرف کو کبھی خاصل نہیں کر سکو گئے یہاں تک کہ تم امام حسین ع کی قبر کی زیارت کرو اور آپ ع کے فضائل کا دل میں اعتقاد رکھو میں اس خواب سے چونک کر بیدار ہوا اور وضو کرکے فورا امام حسین ع کی زیارت کو چلا آیا اور میں اللہ سے توبہ کرتا ہوں سلیمان میں اللہ کی قسم زندگی بھر امام ع کی قبر سے جدا نہیں ہوں گا
کتاب.ذکر المصائب
صفحہ.٦٣