❓ کیا اس حدیث کی رو سے نبی یونسؑ رسول اللہ ﷺ سے افضل ہے ؟
.
امام محمد بن اسماعیل بخاری (المتوفی ۲۵۶ھ) نے اپنی سند سے اس طرح نقل کیا ہے :
.
📜 حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا العَالِيَةِ، حَدَّثَنَا – ابْنُ عَمِّ نَبِيِّكُمْ، يَعْنِي – ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لاَ يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ: أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى “. وَنَسَبَهُ إِلَى أَبِيهِ
.
📝 عبدالله بن عباس بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: کسی بندے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ یہ کہے: میں حضرت یونس بن متيَ علیہ السلام سے بہتر ہوں۔ آپ ﷺ نے انہیں ان کے والد کی طرف منسوب فرمایا
.
📚 صحیح بخاری – بخاری // صفحہ ۵۶۹ // رقم ۳۳۹۵ // طبع دار السلام ریاض سعودیہ۔
۔
اس روایت کو عفان بن مسلم الصفار (المتوفی ۲۷۱ھ) نے اپنے ایک جزء میں نقل کیا ہے۔
کتاب کے محقق نے حاشیہ پر یوں لکھا :
۔
حديث صحيح،
أخرجه ابن ابي شيبة (٣١٨٦٥)، أحمد (٢٢٩٨)، والنسائى في السنن الكبرى (٩٩٢٢)، من طريق عفان، بهذا الاسناد.
وأخرجه البخاري (٣٣٩٥)، ومسلم (١٦٦-٢٣٧٦) من طريق عن شعبة،به
۔
یہ حدیث صحیح ہے۔
اسکو نقل کیا ہے ابن ابی شیبہ، احمد بن حنبل اور نسائی نے عفان سے اپنی سند کے ساتھ۔
بخاری اور مسلم نے اسکو اپنی سند سے شعبہ سے نقل کیا ہے۔
📚 جزء فیہ من حدیث عفان بن مسلم الصفار (روایۃ ابو زرعۃ الدمشقی) // صفحہ ۲۸ // رقم ۱۳ // طبع الفاروق الحدیثیہ بیروت لبنان۔
اہل سنت بھائی جنکے نزدیک یہ حدیث معتبر ہے ان سے سوال ہے کہ کیا اس صحیح حدیث کی رو سے نبی کریم ﷺ کو جناب یونسؑ پر فضیلت دینا غلط ہوگا ؟
.
🖋 ذوالفقار مشرقی