ام المومنین ع نے صحابی پر لعنت کی

.

ام المومنین ع نے صحابی پر لعنت کی

جب محمد بن ابی بکر کے قتل ہو جانے کی خبر ام المومنین حضرت عائشہ تک پہنچی تو حضرت عائشہ نے اس کی موت پر بہت زیادہ بے قراری کا اظہار کیا، مسلسل قنوت میں اور نماز کے بعد معاویہ اور عمرو بن عاص کو (دعائیں) کرتی تھیں۔ 😇
.
حوالاجات
📚 تاریخ طبری ج6ص60
📚 کامل ابن اثیر ج3ص155
📚 تاریخ ابن کثیر ج7ص314
.
امام ابی العباس محمود بن یزید المبرد اپنی کتاب میں لکھتے ہیں
عمرو بن عاص نے بیبی عائشہ سے کہا کاش آپ جنگ جمل کے دن قتل ہوجاتی،
بیبی_عائشہ نے فرمایا وہ کیوں؟
عمرو بن عاص نے کہا آپ قتل_ہوکر_مر_جاتی اور جنت میں چلی جاتی
اور
ہم علی( ع) کے خلاف ایک اور سازش کرتے (علی (ع) نے نبی اکرم ص کے صحابی عثمان کو بھی قتل کیا اور نبی اکرم کی محبوبہ بیوی اور ہماری ماں عائشہ کو بھی قتل کیا
.
نتیجہ یہی سبب تھا مولا علی( ع) نے بیبی عائشہ کو جنگ جمل کے دن قتل نہیں کیا کیوں کہ مولا کائنات ان لوگوں کی مکاری کو جانتے تھے کہ بیبی عائشہ کی قتل کے بعدایک اور فتنہ ہوتا ممکن ہے آج کے مسلمان قتل بیبی عائشہ کے بدلے میں حضرت_علی(ع) کو خلیفہ چھارم نہ سمجھتے اور نہ مولا علی( ع) کی اولاد کو مسلمان سمجھتے
کیوں کہ اکثر مسلمان نبی اکرم کی آل کو نہیں بلکہ آل کی دشمنوں کو زیادہ ترجیع دیتے ہیں
.
.

ایک اور ام المومنین ع  نے صحابی پر لعنت کی