صحابہ کا اپنی بیوی کا دوسرا رشتہ اور شادی کروانا

.
صحابہ کا اپنی بیوی کا دوسرا رشتہ اور شادی کروانا 
.
📜 ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ان کے دادا نے کہ` جب مہاجر لوگ مدینہ میں آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف اور سعد بن ربیع کے درمیان بھائی چارہ کرا دیا۔ سعد رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں انصار میں سب سے زیادہ دولت مند ہوں اس لیے آپ میرا آدھا مال لے لیں اور میری دو بیویاں ہیں آپ انہیں دیکھ لیں جو آپ کو پسند ہو اس کے متعلق مجھے بتائیں میں اسے طلاق دے دوں گا۔ عدت گزرنے کے بعد آپ اس سے نکاح کر لیں۔
.
🔰یہ بیغرتی نہیں تو اور کیا ہے کہ اپنی بیوی کو کسی دوسرے کو دکھانا, پسند آنے کے بعد اسکو طلاق دینا تاکہ دوسرا اس سے شادی کر لے.