صحابہ بمقابل انبیاء

.
اہل سنت کے یہاں صحابہ بمقابل انبیاء 
.
🖋 بقلم: ذوالفقار مشرقی صاحب
.
اہل سنت صحابہ پرستی میں آتنے آگے نکل گئے ہیں کہ انہوں نے صحابی کا جھوٹ و غلطی سے بھی پاک ہونے کا عقیدہ بنا لیا ہے۔
.
چناچہ اہل سنت کے محدث ابن ابی حاتم الرازی (المتوفی ۳۲۷ھ) نے اپنی کتاب کے مقدمے میں صحابہ کے بارے میں کچھ اس طرح فرمایا ہے :
📜 فنفى عنهم الشك، والكذب، والغلط، والريبة، والغمز، وسماهم عدول الأمة
📃 پس (اللہ نے) ان سے شک، جھوٹ، غلطی، تہمت، فخر و غرور اور عیب جوئی کو دور کر کے ان کا نام عدول الامہ رکھا۔
.
📚 کتاب الجرح و التعدیل – ابن ابی حاتم الرازی : ج ۱ ص ٧
.
دوسری طرف جب ہم اہل سنت کی سب سے صحیح ترین کتاب بعد قرآن – صحیح بخاری کی طرف رجوع کرتے ہیں وہاں انکی ایک حدیث میں آیا ہے کہ نبی ابراھیمؑ نے تین بار جھوٹ بولا تھا۔
.
چناچہ محمد بن اسماعیل البخاری (المتوفی ۲۵۶ھ) نے اس طرح نقل کیا ہے :
📜 حدثنا سعيد بن تليد الرعينى، أخبرنا ابن وهب قال: أخبرني جرير بن حازم، عن أيوب، عن محمد، عن أبى هريرة رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لم يكذب إبراهيم عليه السلام إلا ثلاثاً
.
📃ابوہریرہ سے روایت ہے کہ :
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ نبی ابراھیمؑ نے ساری زندگی تین دفعہ جھوٹ بولا تھا۔
.
📚 صحیح بخاری – محمد بن اسماعیل بخاری // صفحہ ۹۰۹ // رقم ۵۰۸۴ // طبع دار السلام ریاض سعودیہ۔
📚 صحیح بخاری – محمد بن اسماعیل بخاری (ترجمہ : وحید الزمان) // جلد 5 // کتاب النکاح // باب لونڈیوں کا رکھنا کیسا ہے اور جو لونڈی آزاد کر کے اسکے ساتھ نکاح کرے اسکی فضیلت // صفحہ 581
.
واقعی میں یہ مذھب بھی عجیب ہیں جہاں انبیاء تو جھوٹے ہو سکھتے ہیں لیکن صحابی ہرگز نہیں۔