شیعہ خیر البریہ

.
امام علی علیہ السلام اور ان کے شیعہ تمام مخلوقات سے افضل ہیں
.
قرآن 👇🏼
📜 اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ۙ اُولٰٓئِکَ ہُمۡ خَیۡرُ الۡبَرِیَّۃِ ؕ﴿۷﴾
📃 بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے وہی تمام مخلوقات سے بہتر ہیں۔ [البينة: 7]
.
تفسیر طبری میں ہم پڑھتے ہیں:
.
📜 حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: ثنا عِيسَى بْنُ فَرْقَدٍ، عَنْ أَبِي الْجَارُودِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، {أُولَئِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّةِ} [البينة: 7] فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْتَ يَا عَلِيُّ وَشِيعَتُكَ»
📃 محمد بن علی بیان کرتے ہیں کہ وہ لوگ جو بہترین مخلوق ہیں{98:7} رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اے علی اس سے مراد آپ اور آپ کے شیعہ ہیں۔
.
📚 تفسیر الطبری، جلد 24، صفحہ 556، (تفسیر، البنیۃ، آیات 6-8)
نوٹ: الطبری عظیم سنی علماء اور ائمہ میں سے ایک ہیں۔ ان کی تفسیر قرآن کی تفسیر کی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے۔
.
صرف اتنا کہنا کافی ہے کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ جو الطبری کے کاموں میں ماہر تھے، ان کے بارے میں کہتے ہیں:
.
📜 وَأَمَّا ” التَّفَاسِيرُ ” الَّتِي فِي أَيْدِي النَّاسِ فَأَصَحُّهَا ” تَفْسِيرُ مُحَمَّدِ بْنِ جَرِيرٍ الطبري ” فَإِنَّهُ يَذْكُرُ مَقَالَاتِ السَّلَفِ بِالْأَسَانِيدِ الثَّابِتَةِ وَلَيْسَ فِيهِ بِدْعَةٌ وَلَا يَنْقُلُ عَنْ الْمُتَّهَمِينَ كَمُقَاتِلِ بْنِ بَكِيرٍ وَالْكَلْبِيِّ وَالتَّفَاسِيرُ غَيْرُ الْمَأْثُورَةِ بِالْأَسَانِيدِ كَثِيرَةٌ كَتَفْسِيرِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَعَبْدِ بْنِ حميد وَوَكِيعٍ وَابْنِ أَبِي شَيْبَةَ وَأَحْمَد بْنِ حَنْبَلٍ وَإِسْحَاقَ بْنِ رَاهَوَيْه.
.
📃 “لوگوں میں زیر گردش تفسیر کی کتابوں کے حوالے سے سب سے زیادہ صحیح ابن جریر الطبری کی کتاب ہے، انہوں نے صالحین کے اقوال کو ان کی سند کے ساتھ نقل کیا ہے، ان کی کتاب بدعت سے پاک ہے۔ اختراعات) اور وہ مشکوک ذرائع سے رپورٹیں منتقل نہیں کرتا۔”
.
📚 مجمع الفتاوی ابن تیمیہ، جلد 13، صفحہ 385
 
📜 إِنَّ الَّذِینَ ءَامَنُواْ وَ عَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ أُوْلَئكَ هُمْ خَیرُْ الْبرَِیة
.
📃 بے شک وہ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کئے وہ ہی بہترین خلائق میں سے ہیں۔
📗 قرآن
.
تفسیر
.
اہل سنت اور اہل شیعہ کی اہم حدیثی کتب میں خیر البریہ کی تفسیر علی اور ان کے شیعوں کے ساتھ بیان ہوئی ہے ۔
.
حاكم حسكانی نیشاپوری اہل سنت کے معروف عالم دین نے اپنی معروف کتاب شواہد التنزیل میں 20 روایات کو مختلف اسناد کے ساتھ نقل کیا ہے ۔ ان میں سے بعض روایات کی سند ابن عباس،[1] ابو برزه،[2] و جابر بن عبدالله انصاری[3] تک منتہی ہوتی ہے۔
.
مثال کے طور پر ابن عباس سے منقول ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ نے حضرت علی (ع) کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
.
📜 هو أنت و شیعتک، تأتی أنت و شیعتک یوم القیامة راضین مرضیین[4]
📃 اے علی !وہ تم اور تمہارے شیعہ ہو ،قیامت کے روز تم اور تمہارے شیعہ اس حال میں حاضر ہو نگے کہ خدا تم سے راضی اور تم خدا سے راضی ہو گے۔
.
شیعہ اصطلاح
.
اس آیت کے شان نزول سے استفادہ ہوتا ہے کہ شیعہ کا لفظ رسول اللہ کے زمانے میں رائج تھا اور رسول اللہ نے اپنی زبان مبارک سے حضرت علی کے مخصوص پیروکاروں کی طرف اشارہ کیا ہے.
انسان کی فرشتوں پر برتری
.
أُولئِكَ هُمْ خَیرُ الْبَرِیةِ (وہ بہترین مخلوق ہیں) اس بات کی بیان گر ہے کہ با ایمان اور نیک عمل انجام دینے والے انسانوں کا مقام فرشتوں سے برتر ہے نیز آیت کا اطلاق تمام مخلوقات سے ان کی برتری کو بیان کرتا ہے ۔[5]
.
حوالہ جات
1: حاکم حسکانی، شواہد التنزیل، ج۲، ص۳۵۸؛ سیوطی، الدر المنثور فی تفسیر المأثور، ج۶، ص۳۷۹
2: حاکم حسکانی، شواہد التنزیل، ج۲، ص۳۵۹؛ طبرسی، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ج۱۰، ص۷۹۵
3: حسکانی، شواہد التنزیل، ج۲، ص۳۶۲؛ سیوطی، الدر المنثور فی تفسیر المأثور، ج۶، ص۳۷۹؛ طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ج۲۰، ص۳۴۱
4: حاکم حسکانی، شواہد التنزیل، ج۲، ص۳۵۸.
5: مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ج۲۷، ص۲۰۹
رسول اللہ ص نے ابو سعیدخدری کو فرمایا۔
یہ علی اور اس کے شعیہ بزور محشر کامیاب ہونگے۔۔۔۔