استاذُ الحدیث علامہ محمد یحیی گوندلوی لکھتے ہیں:
.

.

.
یعنی ایسی احادیث کو جھوٹا “فرض” کرلیا جائے گا۔
.
آپ جتنا مرضی چھپا لیں ہم دکھاتے جائیں گے 






اہل سنت کے معاصر محقق سید عبدالماجد الغوری نے ایک کتاب لکھی ہے جس میں انہوں نے موضوع روایات پر بحث کی ہے اور ایک جگہ موضوع روایات کی ایک علامت یوں بیان کی ہے :
أن يكون الحديث مناقصاً للإجماع، فكل حديث ينص علي وصاية علي بن ابي طالب رضي الله عنه ، أو علي خلافته فهو موضوع، لانه يخالف ما أجمعت عليه الأمة من أن النبي ﷺ لم ينص علي تولية أحد بعده
وہ روایت اجماع کے مخالف ہوگی، پس ہر وہ حدیث جس میں علی ابن ابی طالبؑ کی وصی ہونے پر یا انکے خلیفہ ہونے پر نص ہو موضوع ہے کیونکہ یہ مخالف ہے اس پر جس پر امت نے اجماع کیا ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے بعد کسی کو ولی نہ بنایا۔


