*امام علی (ع) کو خلیفہ بلا فصل ماننے والے اصحاب*
.
ا
تفسیرِ قرآن و مفسرینِ قرآن کے بارے اپنی کتاب، “التفسیر والمفسرون” میں شیعہ (امامی/جعفری/اثنا عشری) عقائد پر بات کرتے ہوئے اہل سنت عالم، دکتور محمد حسین ذہبی لکھتے ہیں:
« ويظهر لنا أن هذا الحب لعلىّ وأهل بيته، وتفضيلهم على مَن سواهم، ليس بالأمر الذي جَدَّ وحدث بعد عصر الصحابة، بل وُجِدَ من الصحابة مَن كان يحب علياً ويرى أنه أفضل من سائر الصحابة، وأنه أَولى بالخلافة من غيره، كعمَّار بن ياسر، والمقداد بن الأسود، وأبى ذر الغفارى، وسلمان الفارسى، وجابر بن عبد الله … وغيرهم كثير. »
.
ترجمہ
« ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ حضرت علی (ع) اور ان کے اہل بیت (ع) سے یہ محبت اور ان کو باقی تمام (صحابہ) سے افضل ماننا، یہ ایسے معاملات نہیں ہیں کہ جو صحابہ کرام (رض) کے دور کے بعد شروع ہوئے ہوں بلکہ خود صحابہ ہی میں ایسے اصحاب (رض) موجود تھے جو حضرت علی (ع) سے محبت رکھتے تھے اور آپ (علی ع) کو باقی تمام اصحاب سے افضل اور دوسروں (ابوبکر، عمر و عثمان) سے بڑھ کر خلافت (حکومت) کے حقدار مانتے تھے؛ جیسے حضرت عمار بن یاسر (رض)، حضرت مقداد بن اسود (رض)، حضرت ابوذر غفاری (رض)، حضرت سلمان فارسی (رض)، حضرت جابر بن عبدالله (رض)، اور بہت سے دوسرے (اصحاب کرام رض)… »
.
حوالہ: التفسیر والمفسرون // الدکتور محمد حسین الذہبی // جلد 2 // ص 5 // مکتبۃ الوہبۃ، قاہرہ، مصر

.

تم نے خطاء کی ہے اور مصیبت زدہ ہوگئے ہو، اگر تم خلافت اپنے نبی ﷺ کے اہل بیت (امام علی علیہ السلام) کو دیتے تو زیادہ بہتر کھاتے۔
.






.
امام اہل سنت بلاذری (المتوفی ۲۷۹ ھ) نے اپنی سند سے اس طرح بیان کیا ہے :
الْمَدَائِنِيُّ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيِّ ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الْجَوْنِيِّ ، قَالَ : قَالَ سَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ حِينَ بُويِعَ أَبُو بَكْرٍ : كرداذ وناكرداذ ، أَيْ : عَمِلْتُمْ وَمَا عَمِلْتُمْ ، لَوْ بَايَعُوا عَلِيًّا لأَكَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ
ابو عمرو الجونی نے فرمایا کہ جب ابوبکر کی بیعت کی جا رہی تھی تو سلمان فارسیؑ نے یوں فرمایا : تم نے کیا جو کرنا تھا (فارسی میں)، اگر تم لوگ علی ابن ابی طالبؑ کی بیعت کرتے تو آسمان اور زمین سے برکتیں نازل ہوتی۔

اس روایت کے تمام راوی ثقہ ہے۔



صحابہ اور تابعین کی ایک جماعت علی ع کو خلافت کا حقدار سمجھتی تھی اور انکو تمام صحابہ پر فضیلت دیتی تھی.. جیسے حضرت سلمان.. عمار.. ابوذر و مقداد ع وغیرہ
کتاب :السنۃ والشیعۃ او الوھابیۃ والرافضۃ/السید الامام محمد رشید رضا.

کچھ حضرات مذہب حقہ اثناعشریہ شیعوں پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ خلافت بلافصل کا عقیدہ سب سے پہلے عبداللہ بن سبا نے پیش کیا تو پھر کیا مندرجہ بالا اصحاب رسول (ص) بھی سبائی تھے، کیا یہ ابن سبا ملعون کے پیروکار بن گئے
(معاذاللہ)
.
.
جب حضرت عمر نے حضرت ابوبکر کی بیعت کر لی، تو انصاری صحابہ میں سے بعض نے کہا کہ ہم تو صرف علی علیه السلام کی ہی بیعت کرینگے،
