سمرہ بن جندب نامی صحابی کا شراب کا کاروبار کرنا

سمرہ بن جندب نامی صحابی کا شراب کا کاروبار کرنا اور عمر بن خطاب کا صحابی پر لعنت کرنا
.
امام بخاری کے استاد اپنی مسند میں نقل کرتے ہیں:
.
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: بَلَغَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ: قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا»
.
حمیدی نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے ، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے طاؤس نے خبر دی ، انہوں نے ابن عباسؓ سے سنا ، آپ فرماتے تھے کہ عمر بن خطاب کو معلوم ہوا کہ (صحابی) سمرہ بن جندب نے شراب فروخت کی ہے ، تو عمر بن خطاب نے کہا کہ اسے اللہ تعالیٰ تباہ و برباد کر دے ۔ کیا اسے معلوم نہیں کہ رسول اللہﷺوآلہ نے فرمایا تھا ، اللہ تعالیٰ یہود کو برباد کرے کہ چربی ان پر حرام کی گئی تھی لیکن ان لوگوں نے اسے پگھلا کر فروخت کیا ۔
.
حوالہ:[ مسند حمیدی جلد ١ ص ١٥٤ و ١٥٥]
.
اب ہمارا سوال ہے ان لوگوں سے جو گستاخِ صحابہ کو ک ا ف ر ، مرتد، زندیق وغیرہ کہتے ہیں
کیا حکم ہے عمر بن خطاب کے بارے میں؟
کیونکہ عمر نے ایک صحابی کو بدعا دی ہے!
یا عمر بن خطاب کی سنت پر عمل کرکے سمرہ بن جندب نامی صحابی پر لعنت کریں؟!
.
قارئین: اب یہی روایت بخاری نے اپنی صحیح بخاری میں نقل کی ہے لیکن یہاں پر تقیہ کرکے صحابی کا نام چھپا لیا
.
حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: بَلَغَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ أَنَّ فُلاَنًا بَاعَ خَمْرًا، فَقَالَ: قَاتَلَ اللَّهُ فُلاَنًا، أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «قَاتَلَ اللَّهُ اليَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ، فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا»
.
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے ، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے طاؤس نے خبر دی ، انہوں نے ابن عباسؓ سے سنا ، آپ فرماتے تھے کہ عمر بن خطاب کو معلوم ہوا کہ فلاں شخص نے شراب فروخت کی ہے ، تو آپ نے فرمایا کہ اسے اللہ تعالیٰ تباہ و برباد کر دے ۔ کیا اسے معلوم نہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا ، اللہ تعالیٰ یہود کو برباد کرے کہ چربی ان پر حرام کی گئی تھی لیکن ان لوگوں نے اسے پگھلا کر فروخت کیا ۔
.
حوالہ: [صحیح بخاری رقم ٢٢٢٣]
.
بخاری نے سوچا میں صحابی کا نام چھپا لوں شاید وہ لعنت سے بچ جاوے لیکن حق کبھی چھپتا نہیں
نوٹ: جذباتی ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہم نے جو بھی چیزیں بیان کی ہیں وہ اہلسنت کی کتب سے کی ہیں لعن طعن کرنی ہے تو اپنے اماموں پہ کیجئے جنھوں نے یہ روایات نقل کی ہیں
.
خاکسار : عبداللہ صدیقی