امـی عائشہ کا قاتـل عـلی ع کے نام سـے مــحبت و پـیار


امـی عائشہ کا قاتـل عـلی ع کے نام سـے مــحبت و پـیار
وقـعه الـجمل میں لکھا ھے کہ
.
مـسروق تابعی کـی روایت ہے کہ پـھر ایـک غلام داخـل ہوا جس کا نام عبد الرحمن تھا ۔ میں نے پوچھا آپ نے اس کا یہ نام کیوں رکھا ؟ تو امی عائـشہ نے جواب دیا عـلی ع کـے قاتل عبد الرحـمن ابـن مـلجم کـی مـحبـت مـیں
.
📚 وقعۃ الجمل ضامن بن الشدقم مـدنى ص 27 :
📚 الجمل شـيخ المـفيد ص 84
جناب امیر ( علیہ السلام ) کا رد عمل :
و جاء علي فقرع الھودج برمحه و قال
يا قشيراء ا بهذا اوصاك رسول الله ؟!
پھر علی آئے اور ( عائشہ ) کے ہودج کو اپنے نیزے سے مارا اور فرمایا :
اے قشیراء ، کیا رسول اللہ نے تمھیں یہ وصیت تھی ؟!
اقول : انٹرنیٹ پر موجود نسخہ ہے کہ جناب امیر ( علیہ السلام) کے ان جملوں سے پہلے یہ جملہ مرقوم ہے فرمایا :
أردت أن تقتليني كما قتلت ابن عفان
تو نے ارادہ کہ تو مجھے بھی ویسے ہی قتل کر دے گی جیسے تو نے ابن عفان کو قتل کیا ؟!