ام المومنین قتیلہ بنت قیس

بی بی قتیلہ بنت قیس نبی پاک ص کی زوجہ تھیں نبی پاک ص جب دنیا سے تشریف لے گئے تو انہوں نے دوسری شادی کر لی.
جب ابوبکر کو اس بات کا پتا چلا تو اس نے کہا میرا دل چاہتا ہے ان دونوں کے گھر کو آگ لگا دوں.
.
.
“قتیلہ بنت قیس اخت الاشعث بن قیس الکندی۔کانت من امھات المومنین۔فاختارت النکاح فتزوجھا عکرمہ بن ابی جھل بحضرت الموت،فبلغ ذلک ابابکر رضی اللہ تعالی عنہ فوجد وجدا شدیدا۔۔۔۔۔لکنھا ارتدت حین ارتد اخوھا و بذلک احتج عمر علی ابی بکر رضی اللہ تعالی عنھما انھا لیس من امّھات المومنین بارتدادھا۔”
.
قتیلہ بنت قیس آپ امھات المومنین میں سے تھی۔
رسولؐ کی رحلت کے بعد ام المومنین قتیلہ بنت قیس نے بمقام حضرموت صحابی عکرمہ بن ابوجھل سے نکاح کر کے زوجیت اختیار کرلی۔ابوبکر کو جب یہ خبر پہنچی تو آپ کو شدید صدمہ ہوا۔لیکن یہ زوجہ نبیؐ مرتد ہوگئی جب اس کا بھائی(اشعث بن قیس الکندی) مر_تد ہوا۔اس متعلق حضرت عمر نے ابوبکر کے سامنے احتجاج بھی کیا کہ یہ عورت مر_تد ہونے کے بعد ام المومنین ہونے کا مرتبہ کھو بیٹھی ہے۔
.
سنی کتاب الاستعاب فی معرفت الاصحاب جلد دوم صفہ 744
(📖ذادالاحباب فی مناقب الاصحاب ص۵٠٣،الباب السادس طبع مبارک پور ہند)
اہل سنت عالم شیخ علامہ ملک احمد بن پیر محمد الفاروقی الگجراتی متوفی١٠٩٨ھ لکھتا ہے کہ:
“قتیلہ بنت قیس اخت الاشعث بن قیس الکندی۔کانت من امھات المومنین۔فاختارت النکاح فتزوجھا عکرمہ بن ابی جھل بحضرت الموت،فبلغ ذلک ابابکر رضی اللہ تعالی عنہ فوجد وجدا شدیدا۔۔۔۔۔لکنھا ارتدت حین ارتد اخوھا و بذلک احتج عمر علی ابی بکر رضی اللہ تعالی عنھما انھا لیس من امّھات المومنین بارتدادھا۔”
قتیلہ بنت قیس آپ امھات المومنین میں سے تھی۔
رسولؐ کی رحلت کے بعد ام المومنین قتیلہ بنت قیس نے بمقام حضرموت صحابی عکرمہ بن ابوجھل سے نکاح کر کے زوجیت اختیار کرلی۔ابوبکر کو جب یہ خبر پہنچی تو آپ کو شدید صدمہ ہوا۔لیکن یہ زوجہ نبیؐ مرتد ہوگئی جب اس کا بھائی(اشعث بن قیس الکندی) مر_تد ہوا۔اس متعلق حضرت عمر نے ابوبکر کے سامنے احتجاج بھی کیا کہ یہ عورت مر_تد ہونے کے بعد ام المومنین ہونے کا مرتبہ کھو بیٹھی ہے۔
(📖ذادالاحباب فی مناقب الاصحاب ص۵٠٣،الباب السادس طبع مبارک پور ہند)
حیرت ہے اہل سنت ازواج نبیؐ کی اتنی بڑی تو_ہین بھی کر دے تو کچھ نہیں ہوتا لیکن شیعہ بیچارہ جنگ جمل کا نام لینے سے گستا_خ ہو جاتے ہیں۔
اھـل سنت کے عالم دین شاھ ولی اللہ محدث دہلوی اپـنی کتاب ازالہ خفاء میں نقل کرتے ہیں
کہ
ام المومنین قتیلہ بنت قیس سے رسول اللہ ص نے نکاح کیا تھا اور اس سے ہمبستری سے پہلے
رسولِ خدا ص وفات پاگئے ،پھر اسی قتیلہ سے
شھر حضر موت میں عکرمہ صحابی نے نکاح کرلیا ، جب ابوبکر کو اس نکاح کی رپورٹ ہوئی
” چونکہ صحابہ کی بدنامی تھی” کہا کہ میرا ارادہ ہے کہ ان دونوں کو انکے گھر میں آگ لگا دوں 🔥
حوالہ 📚 ازالہ خفاء شاھ ولی اللہ محدث دہلوی اردو جلد سوم ص 139