عائشہ کو مولا علی علیہ اسلام کا نام لینا بھی پسند نہیں تھا

عائشہ کو مولا علی علیہ اسلام کا نام لینا بھی پسند نہیں تھا

.

.

.

عائشہ امیر المومنین علیہ السلام کا نام جان بوجھ کر ذکر نہیں کرتی، تو جب پوچھا جاتا ہے
تو ابن عباس تاریخی جواب دیتے ہیں:
إن عائشة لا تطيب له نفسا بخير
عائشہ امیر المومنین ع اپنی ذات کے اندر امیر المومنین ع کے لئے اچھائی کا جذبہ نہیں رکھتی۔
بخاری نے حدیث میں تحریف کی جہاں ابن عباسؓ کہ رہا تھا کہ علی بن ابی طالبؑ کی خوبیوں پر عائشہ بنت ابی بکر کا دل خوش نہیں ہوتا تھا
محمد بن سعد نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ سخت بیمار ہوگئے اور درد شدید ہوگیا تو آپ نے اپنی ازواج سے اس امر کی اجازت چاہی کی کہ آپکی تیمرداری میرے گھر میں کی جائے، سب نے آپکو اجازت دی۔ آپ اپنے دونوں پاؤں رگڑتے ہوئے فضل بن عباس اور ایک شخص کے درمیان نکلے۔
راوی نے کہا : جو کچھ عائشہ نے کہا میں نے اسکی خبر عبداللہ بن عباس کو دی تو انہوں نے کہا کہ کیا تم جانتے ہو کہ وہ دوسرا شخص کون تھا جسکا عائشہ نے نام ہی نہیں لیا۔ میں نے کہا : نہیں۔ ابن عباس نے کہا : وہ علیؑ تھے۔ انکی کسی فضیلت پر عائشہ کا دل خوش نہیں ہوتا۔
⛔طبقات الکبریٰ – ابن سعد // جلد ۲ // صفحہ ۱۸۲ – ۱۸۳ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
اب اسی روایت کو تحریفات کے امام – محمد بن اسماعیل بخاری نے بھی اسی سند سے نقل کیا لیکن انہوں نے آخری الفاظ کہ : علیؑ کے خیر پر عائشہ کا دل خوش نہیں ہوتا” کو روایت میں سے ہی حذف کردیا۔
⛔صحیح بخاری – محمد بن اسماعیل بخاری // صفحہ ۱۰۱۰ // رقم ۵۷۱۴ // طبع دار السلام ریاض سعودیہ۔
.
.
.
(بيبي عائشہ مولا علی علیہ السلام کے قاتل کو پسند کرتی تھی)
عالم کبیر استاد سید المرتضی علم الھدی واستاد سید رضی صاحب نھج البلاغه الشـــیخ الکبير فخر الشیعه امامیہ اثنا عشریہ ابی عبداللہ محمد بن محمد النعمان المعروف شیخ المفید (رح) متوفی ۴۱۳ ھجری اپنی مشہور ومعروف کتاب الجمل میں لکھتے ہیں
مسروق سے روایت ہے وہ کہتا ہے میں بیبی عائشہ کے گھر میں داخل ہوا بیبی نے غلام کو پکاراعبدالرحمن کےنام کے ساتھ ، کہنے لگی یہ میرا غلام ہے، مسروق کہتا ہے میں نے پوچھا ( اے بیبی) آپ نے اس کا نام عبدالرحمن کیوں رکھا؟ بیبی عائشہ نے جواب میں کہا وہ اس لئے کہ میں عبدالرحمن بن ملجم علی( ع) کے قاتل سے محبت کرتی ہوں ( کیوں کے اس نے میرے حریف کو علی ابن ابی طالب [ع] کو قتل کیا)
حضرت عائشہ کو یہ بات بالکل بھی پسند نہیں تھی کہ رسولِ خداﷺ حضرت ابوبکر سے زیادہ حضرت مولا علی سے محبت کرتے تھے۔
اور اس بات کے لیے وہ رسول اللهﷺ سے اونچی آواز میں جھگڑتی بھی تھیں۔