کیا حضرت علی ع حضرت عائشہ کے ساتھ جنگ جمل لڑنے پر ہمیشہ نادم رہے افسوس کرتے رہے

.

 حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے کہا کیا میں نے آپ کو جنگ کرنے سے منع نہ کیا تھا؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ تم نے مجھے جنگ نہ کرنے کا صحیح مشورہ دیا مگر میں نے تمہاری بات نہ مانی کاش جنگ جمل کا دن دیکھنے سے پہلے ہلاکت مجھے آ پکڑتی۔
روایت از امام جعفر صادق شیعہ کتاب بحارالانوارجلد 47 صفحہ 356
جواب:
.
یہ روایت بیان کرنے والا ایک راوی سفیان ثوری ہے جو آئمہ اہلسنّت ہے اسکی روایت کو امام صادقؑ نے جھوٹا کہا ہے اور شیعہ رجال میں یہ مجہول و ضعیف راوی ہے
🗿سفیان ثوری شیعہ الرجال کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں :
🚩محمد حسين الجواهري نے اپنی کتاب المفید من معجم الرجال الحدیث میں سفیان ثوری کو مجہول کہا ہے۔
حوالہ : [ المفید من معجم الرجال الحدیث – صفحہ ٢۵۵ ]
🚩 شیخ عبدالله مامقانی نے سفیان ثوری کو ضعیف کہا ہے۔
حوالہ : [ تنقیح المقال فی علم الرجال – جلد ١ – صفحہ ٦۵ ]
تبصرہ : ثابت ہوا سفیان ثوری شیعہ کے نزدیک نا صرف مجہول ہے بلکہ یہ سفیان ثوری اہلسنّت کا امام و آئمہ مجتہدین میں سے ہے۔
سفیان ثوری اہلسنت کے ہاں کسی درجہ کے حامل ہیں اب وہ بھی ملاحظہ فرمائیں ۔۔
.
چنانچہ امام شعبہ کہتے ہیں :
🔥 “سفیان امیرالمؤمنین فی الحدیث” سفیان ثوری امیر المؤمنین فی الحدیث تھے –
حوالہ : [ طبقات الکبٰری – جلد ٦ – ص ٣۵٠ ]
.
علامہ ابن خلکان اُنکے علمی کمال کو بیان کرتے ہُوئے ارشاد فرماتے ہیں:
🔥کان امامافی علم الحدیث و غیرہ من العلوم و اجمع الناس علی دینہ وثقتہ و ہو احد الائمۃ المجتہدین۔ ” وہ علِم حدیث اور دیگر علوم دینیہ کے امام تھے اور علماء کا اُنکی دیانت و ثقاہت پراجماع ہے وہ آئمہ مجتہدین میں سے ایک تھے”۔
حوالہ : [ سیراعلام النبلاء – جلد ٧ – ص ٢٣٠ ]
.