کل ایک حوالہ نظر سے گزرا پہلے مجھے لگا کہ میں نے غلط پڑھا ہے لیکن اس کے بلکل نیچے واضح تصریح بھی موجود ہے

ایک عورت نے کسی مرد سے مال مانگا اور اس نے کہا کہ اگر تو اپنے اوپر قابو دیدے (زنا کرنے دے) تو مال دینے کیلئے تیار ہوں اس صورت میں حضرت عمر نے یہ کہہ کر حد ساقط کردی کہ مال اس کا مہر ہے

احکام شرعیہ ص ٧٢

مذکور و تصریح کے مطابق طوائفوں اور ان سے متعلق عادی مجرموں پر حد زنا نہ واجب ہوگی

مفتی تقی امینی