جـناب ابوبکر نے بہت مارکھائی

اھل سنت والجماعت کے مایہ ناز عالم دین الدیار بکری لکھتے ہیں
ابوبکر نے کھڑے ہو کر تقریر شروع کی اور رسول اللہ بیٹھے رہے پس مشرکین ابو بکر اور مسلمانوں پر حملہ آور ہوئے اور ان کو مسجد الحرام کے نواحی میں سخت مار مارتے رہے ، ابوبکر چل گئے اور بہت مارکھائی ، اور فاسق عتبہ بن ربیعہ ان کے پاس آیا اور ان کو اپنی پیوندگی جوتیوں سے مارنے لگا اور ان جوتیوں کو الٹ پلٹ کر ابو بکر کے چہرے پر لگا تا تھا ، اس کا اثر ان کے چہرے پر بہت ہوا یہاں تک کہ ناک اور باقی چہرے میں امتیاز نہ ہوتا تھا
تاریخ خمیس از دیار البکری جلد اول ص 277