(عمر بن خطاب کے آزاد کردہ غلام ) اسلم بیان کرتے ہیں، کہ ایک روز عمر بن خطاب، ابوبکر کے پاس گئے تو وہ اپنی زبان کھینچ رہے تھے۔ (یہ منظر دیکھ کر) عمر بن خطاب نے فرمایا:
اللہ آپ کی مغفرت فرمائے! اسے چھوڑ دیں، ابوبکر نے فرمایا: اس نے مجھے ہلاکت کے گڑھوں تک پہنچایا ہے۔
.
حضرت ابوبکر صدیق زبان پکڑ کر یا کھینچ کر کون سی سنت ادا کررھے تھے اور اس زبان سے کون سے گھاٹو یا گناھوں میں یا اپنی زبان سے تباھی کے دھانے پر پہنچے تھے۔
حضرت زید بن اسلم اپنے والد سے روایت کرتے ھیں کہ حضرت عمر حضرت ابوبکر کے پاس حاضر ھوئے تو حضرت ابوبکر اپنی زبان پکڑے ھوئے تھے اوراس کو ھلا رھے تھے عمر نے کہا اے خلیفہ اللہ سے ڈرو اللہ سے ڈرو۔ ابوبکر کہنے لگے ھاں اس زبان نے مجھے بہت سے گھاٹو پر اتارا ھے(گناھوں میں مبتلا ھو گیا ھوں )
مصنف ابن ابی شییبہ جلد 11 کتاب المغازی صفحہ نمبر 484حدیث نمبر 38202
زید بن اسلم اپنے والد سے روایت کی ھے کہ حضرت عمر ابوبکر کے پاس گئے تو اپنی زبان کھیچ رھے تھے حضرت عمر نے کہا اللہ آپ کو معاف کرے ٹھہرے رک جائیں کیا کررھے ھو ابوبکر نے کہا اسی نے مجھے تباھی کے دھانے پر پہنچا دیا۔
موطا امام مالک ترجمہ علامہ مولوی عبدالحکیم شاہ جہان پوری باب زبان کے گناھوں کا بیان، حدیث نمبر 828 (فید بک ڈپو لاھور)
