*رسول اللّه ص کا عزاداری کرنے کی اجازت دینا*

المعجم الصغیر الطبرانی
روایت عربی میں اس کا ترجمہ کرتا ہوں

ایک دن حضرت ام سلمہ نے جناب رسالت ماب کی خدمت میں عرض کیا یا نبی اللہ ولید ابن ولید ابن مغیرہ کا بنی مخزوم کی عورتوں نے ماتم بپا کیا ہے اور میں اس ماتم میں شرکت کے لیے آپ سے اجازت چاہتی ہوں پس رسالت ماب نے ام سلمی رضی اللہ کو اجازت دے دی اور ام سلمہ آئیں اور روتے ہوئے اس شعر کے ساتھ ماتم کیا
(ابکی الولید بن الولید بن المغیرہ ابکی الولید بن الولید اخا العشیرہ )
معزز قارئین جیسا کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ نے جناب رسالت ماب سے اجازت طلب کی اور جناب رسالت ماب کو بتایا کہ ماتم بپا ہے نبی کریم نے اجازت دے دی ام سلمہ رضی اللہ نے صرف ماتم ہی نہیں کیا بلکہ نوحہ بھی پڑھا اگر ماتم حرام ہے تو پھر فتوی لگائیں
*نبی پاک عزاداری کی اجازت فرماتے تھے جب کہ ایک صحابی رسولؓ انہیں روکتے تھے!*
دیکھیے امام نسائی کی کتاب

سنن النسائى الصغرى
» كِتَاب الْجَنَائِزِ
» بَاب الرُّخْصَةِ فِي الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ هُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ ، أَنَّ سَلَمَةَ بْنَ الْأَزْرَقِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ : مَاتَ مَيِّتٌ مِنْ آلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاجْتَمَعَ النِّسَاءُ يَبْكِينَ عَلَيْهِ ، فَقَامَ عُمَرُ يَنْهَاهُنَّ وَيَطْرُدُهُنَّ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” دَعْهُنَّ يَا عُمَرُ فَإِنَّ الْعَيْنَ دَامِعَةٌ , وَالْقَلْبَ مُصَابٌ , وَالْعَهْدَ قَرِيبٌ “

ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک جنازے کے ساتھ نکلے اور انکے ساتھ عمر بن خطاب رض تھے تو انہوں نے کچھ عورتوں کو گریہ کرتے ہوئے سنا، حضرت عمرؓ نے ان عورتوں کو اس کام سے ڈانٹا تو رسول الله ﷺ نے فرمایا:
اے عمرؓ! انکو چھوڑ دو کیونکہ آنکھیں رونے والی ہیں اور جان مصیبت میں ہے، اور (صدمے کا) زمانہ قریب ہے۔

جابر ابن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ جب میرے والد شہید کردئیے گئے تو میں ان کے چہرے سے کپڑا ہٹا کر رونے لگا،مجھے منع کیا گیا لیکن رسول اللہ ص نے مجھے منع نہیں فرمایا۔ میری پھوپھی حضرت فاطمہ بھی رونے لگیں۔ نبی کریم ص نے فرمایا تم روتی ہو یا نہیں روتی ہو لیکن فرشتے اپنے پروں سے برابر ان پر سایہ فگن رہیں گے یہاں تک کہ تم انھیں اٹھاو گے