حضرت عائشہؓ کی وفات پر اہل مدینہ نے ماتم کیا

*حضرت عائشہ کی وفات پے اہل مدینہ کا ماتم۔*
معروف اہل سنت عالم علامہ سلیمان ندوی لکھتے ہیں کہ:
“ماتم کا شور سن کر انصار اپنے گھروں سے نکل آئے۔۔۔۔۔۔۔حضرت ام سلمہؓ نوحہ اور ماتم سن کر بولیں: عائشہ کے لیے جنت واجب ہے”
📚 سیرت عائشہ صفحہ١٣٣ طبع لاہور
معاویہ کا لوگوں کو عائشہ کی وفات پر گریہ کرنے سے روکنا۔۔۔۔
💦ابن خلكان لکھتا ھے:
🔹 318 أم المؤمنين عائشة…وماتت في خلافة معاوية … ولما ماتت بكى عليها ابن عمر رضي الله عنه، فبلغ ذلك معاوية فقال له: أتبكي على امرأة فقال: إنما يبكي على أم المؤمنين بنوها وأما من ليس لها بابن فلا.
🔸عائشہ کی وفات معاویہ کی حکومت کے دوران ھوئ
عائشہ کی وفات کے بعد ابن عمر نے اس پر گریہ کیا جب یہ خبر معاویہ جو کہ مدینہ میں تھا اس تک پہنچی تو اس نے عبد اللہ بن عمر سے کہا :
کیا ایک عورت پر رو رھے ھو۔۔۔؟
ابن عمر نے کہا : تمام ام المومنین کے بیٹے ان پر گریہ کر رھے ھیں
البتہ جو انکا بیٹا نہ ھو(یعنی مومن نہ ھو) وہ گریہ نہیں کر رھا۔۔۔۔
📚وفيات الأعيان : ابن خلكان جلد : 3 صفحه : 16
👍اس سے معلوم ھوتا ھے معاویہ نے عائشہ پر رونے والوں کا جب مذاق اڑایا تو اس پر عبد اللہ ابن عمر نے داندن شکن جواب دیکر معاویہ کو دین سے خارج شمار کیا۔۔